سپریم کورٹ کا ایک بار پھر کراچی سے 29 جولائی تک تمام بل بورڈز ہٹانے کا حکم

غلط بیانی نہ کریں، شارع فیصل سے کالا پل تک بل بورڈز کی بھرمار ہے، سپریم کورٹ

سائن اور بل بورڈز نہ ہٹائے گئے تو اس علاقے کا ایڈ منسٹریٹر ذمہ دار ہوگا، عدالت. فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے شہر سے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق ڈی ایم سیز کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے 29 جولائی تک تمام غیر قانونی بل بورڈز ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی سڑکوں سے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔ اس موقع پر تمام ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈز نے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شہر سے 98 فیصد بل بورڈز ہٹا دیئے گئے ہیں اور باقی ماندہ بھی جلد ہٹا دیئے جائیں گے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: سائن اور بل بورڈز ہٹانے کیلئے 26 اگست تک کی ڈیڈ لائن

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ ڈی ایم سیز کی رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غلط بیانی نہ کریں شہر میں بل بورڈز بھرے پڑے ہیں، بل بورڈز لگانے کی اجازت کس قانون کے تحت دی گئی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ شارع فیصل سے کالا پل تک بل بورڈز کی بھرمار ہے، اگر29 جولائی تک شہر سے بل بورڈ نہ ہٹائے گئے تو جہاں بل بورڈز پائے گئے وہاں کے تمام ذمہ داران اور متعلقہ ایڈمنسٹریٹرز کے خلاف کارروائی ہوگی۔

Load Next Story