90دن میں بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ میں سندھ کی اپیل خارج

عام انتخابات کے بعد آنیوالی نئی حکومت کو بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا موقع دیا جائے

حتمی ووٹر لسٹوں کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے90دن میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے خلاف حکومت سندھ کی اپیل مقررہ مدت کے بعد دائر کرنے کے باعث خارج کردی اور قراردیاکہ وقت گزر جانے کے بعد دائر کردہ اپیل کی سماعت نہیں کی جاسکتی۔

جسٹس انورظہیر جمالی، جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اطہرسعید پر مشتمل بینچ نے جمعرات کو حکومت سندھ کی اپیل کی سماعت کی،اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل عدنان کریم نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے تفصیلی فیصلہ نہیں آیاتھا اس لیے اپیل دائر کرنے میں کچھ تاخیر ہوئی تاہم حکومت نے مقررہ مدت کے دوران ہی اپیل دائر کردی تھی ،عدالت کو بتایا گیا کہ تفصیلی فیصلہ 8اکتوبر2012ء کو جاری کیا گیا اور حکومت نے فیصلے کی تصدیق شدہ نقل15اکتوبر کو حاصل کی تھی ۔


فاضل بینچ نے آبزرو کیا کہ حکومت سندھ نے اپیل 17دن کی تاخیر سے دائر کی تھی ، تاہم عدالت نے آبزرو کیا کہ تفصیلی فیصلے کے حصول کی تاریخ کے مطابق حکومت سندھ آئندہ17دنوں میں دوبارہ اپیل دائر کرسکتی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے دائر کردہ اپیل میں کہا گیا کہ سندھ میں دو برس قبل آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی اور صوبے کا انفرااسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا،حکومت کو سیلاب متاثرین اور انفرااسٹرکچر کی بحالی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث حتمی ووٹرلسٹوںکی تیاری میں بھی تاخیر ہوئی،ووٹر لسٹوں کی تیاری اور نئی حد بندیاں ابھی تکمیل کے مراحل میں ہیں۔حتمی ووٹر لسٹوں کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔

سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2000کی میعاد 24فروری2010ء کو ختم ہوگئی اور صوبے میں نئے ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیے گئے،تاہم پرانے بلدیاتی نظام( سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس1979)میں ترمیم کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں حکومت اتحادی جماعتوں سے مشاورت کررہی ہے ،ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو مسودہ تیار کرنے کے لیے اپنا کام کررہی ہے،اس ضمن میں دیگر صوبوں میں کام ہورہا ہے،18ویں ترمیم کے تحت آرٹیکل 140-Aکے اضافے کے بعد حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں اور لوکل گورنمنٹ کے لیے بھی قانون سازی کی خواہاں ہے۔

حکومت سندھ کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال2013ء کی پہلی سہ ماہی میں عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے، عام انتخابات حکومت کی ترجیح ہے اس لیے عام انتخابات کے بعد آنے والی نئی حکومت کو بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا موقع دیا جائے۔حکومت اب تک سندھ ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کررہی ہے تاکہ مزید دلائل تیار کیے جاسکیں۔حکومت سندھ کی اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کا حتمی فیصلہ آنے تک مذکورہ فیصلے کومعطل کیا جائے۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 18مئی2012کو سابقہ ضلع ناظمہ ٹنڈوالہ یار راحیلہ مگسی کی درخواست پر 90دن میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا حکم دیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story