پچھلے 3سال میں سیکڑوں کمپنیوں کے افراد نے کھربوں کے قرضے معاف کرائے سینیٹ میں انکشاف

لیگی حکومت نے 3  سال میں 280 ارب کے قرضے معاف کر دیے

چیئرمین واپڈا کے کالا باغ ڈیم کے حق میں کالم لکھنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد منظورفوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
حکومت نے 3 سال کے دوران 280 ارب، 83 کروڑ،99 لاکھ روپے کے قرضے معاف کیے، سب سے زیا دہ 2015 میں 270 ارب، 32 کروڑ 77 لاکھ روپے کے قرضے معاف کیے گئے۔

گزشتہ 30 سال کے دوران کھربوں روپے سے زائد کے قرضے معاف کرانیوالوں کی تفصیل سینیٹ میں پیش کر دی گئی جس کے تحت کئی کمپنیوں امن وامان کی مکمل صورت حال اور سندھ میں رینجرزکے اختیارات میں توسیع کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ملاقات میں غلط فہمیاں دورکرنے پر اتفاق ہواہے، وزیراعلیٰ نے کورکمانڈرسے شکایت کی کہ اسدکھرل کے معاملے میں رینجرز نے اختیارات سے تجاوزکیا۔

ذرائع کے مطابق مشیرقانون مرتضیٰ وہاب نے اندرون سندھ رینجرز کی کارروائیوں پرقانونی اعتراض کیا۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ڈیڑھ گھنٹے سے زائدجاری رہنے والی یہ ملاقات نہایت خوشگوارماحول میںہوئی جس آخری دورمیںصوبائی وزرامرادعلی شاہ، سہیل انور سیال اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب نے بھی شرکت کی۔


وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کی حکومت صوبے سے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہے، میں سندھ پولیس اور رینجرزسمیت قانون نافذکرنے والے تمام اداروں کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہوںجنھوں نے شہرمیںامن امان بحال کرانے میں اپنابھرپورکردار ادا کیا۔ انھوں نے کورکمانڈر کراچی کابھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اپنی ذاتی دلچسپی سے نیشنل ایکشن پلان پرمکمل طورپرعمل درآمدکرایا۔ وزیراعلیٰ اورکورکمانڈرکراچی نے رینجرزکے اختیارات میںتوسیع کے معاملے پربھی گفتگوکی۔

وزیراعلیٰ نے کورکمانڈرکویقین دہانی کرائی کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعداس معاملے کوجلد ہی حل کرلیاجائے گا۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے جمعہ کو بلاول ہاؤس میں وزیراعلیٰ نے ملاقات کی۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے بلاول بھٹو کو امن و امان ،رینجرز کے اختیارات پر ہونے والی قانونی مشاورت اورکورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ رینجرز کے قیام کی مدت اور اختیارات میں توسیع کے حوالے سے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کریہ معاملہ حل کیا جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بعض اختیارات سے تجاوز کی جانے والی کارروائیوں پروزیراعلیٰ سندھ صوبائی حکومت کے تحفظات سے وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ کوبھی آگاہ کریںگے ۔ وفاقی حکومت کویہ باورکرایاجائے گاکہ تمام اداروں کواس بات کا پابندکیاجائے کہ وہ اپنے اختیارات کی حدود میں رہتے ہوئے کارروائی کریں اور کسی بھی اہم کارروائی سے قبل صوبے کی مجاز اتھارٹی کو آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کے قیام اور اختیارات کے معاملے پر پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد قانون کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کردیاجائے گا۔

 
Load Next Story