کشمیر قیامت تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا بھارتی وزیرخارجہ کی ہرزہ سرائی
پاکستان جموں کشمیر میں تشدد پھیلارہا ہے، سشما سوراج کی پریس کانفرنس
دورہ پاکستان کے موقع پر اپنی محبت دکھانے والی بھارتی وزیر خارجہ نے ایک بارپھر رنگ بدلتے ہوئے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا ہے اور وزیراعظم نوازشریف کے کشمیر کے پاکستان کا حصہ بننے کی خواہش پر ان کا کہنا تھا کہ کشمیر قیامت تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا۔
گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مظفرآباد میں خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے دیا گیا بیان بھارتی حکومت کو ایک آنکھ نہ بھایا اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کرنے والی بھارتی حکومت نے الٹا پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان پرالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں کشمیر میں تشدد پھیلارہا ہے اور اس نے کبھی کشمیر کو دعائیں نہیں دیں بلکہ صرف دہشت گرد دیئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان، وزیراعظم نوازشریف
سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پورا جموں کشمیر صرف بھارت کا ہے اور پورا بھارت پاکستانی وزیراعظم کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ جموں کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکے گا چاہے دنیا ختم ہی کیوں نہ ہوجائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مظفرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر کے ان شہدا کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے قربانیاں دیں جب کہ ان کی تحریک آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا اور وہ کامیاب ہوکررہیں گے، ہم اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی وزیر داخلہ کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ،وادی میں شہدا کی تعداد 51 ہوگئی
دوسری جانب جنت نظیروادی کشمیر میں بدستور کرفیو نافذ ہے جس کے باعث خوراک اورادویات کی قلت سنگین ہوگئی ہے جب کہ کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد کشیدہ صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی اور وادی میں احتجاجی مظاہرے بھی پوری شدت سےجاری ہیں، پلوامہ میں مظاہرین پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی نوجوان مشتاق شہید جب کہ دیگر علاقوں میں بھارتی افواج کی بربریت کے باعث درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔
بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ سری نگر پہنچے تو ان کی آمد پر بڈگام، بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور گاندربل میں کرفیو ہٹالیا گیا جب کہ سرینگر کی بستیوں میں ناکہ بندی بھی نرم کردی گئی، بھارتی وزیر داخلہ کی آمد پر حریت کانفرنس کی اپیل پرمقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی جب کہ اتوار اور پیرکو بھی شٹر ڈاؤن کی اپیل کی گئی ہے۔
یادرہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے کمانڈر برہانی وانی کی شہادت کے بعد تحریک زور پکڑ گئی ہے جب کہ قابض فوج کی بربریت سے اب تک متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کئی روز سے جاری کرفیو کے باعث وادی میں کھانے پینے اور ادویات کی قلت بھی ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مظفرآباد میں خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے دیا گیا بیان بھارتی حکومت کو ایک آنکھ نہ بھایا اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کرنے والی بھارتی حکومت نے الٹا پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان پرالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں کشمیر میں تشدد پھیلارہا ہے اور اس نے کبھی کشمیر کو دعائیں نہیں دیں بلکہ صرف دہشت گرد دیئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان، وزیراعظم نوازشریف
سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پورا جموں کشمیر صرف بھارت کا ہے اور پورا بھارت پاکستانی وزیراعظم کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ جموں کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکے گا چاہے دنیا ختم ہی کیوں نہ ہوجائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مظفرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر کے ان شہدا کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے قربانیاں دیں جب کہ ان کی تحریک آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا اور وہ کامیاب ہوکررہیں گے، ہم اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی وزیر داخلہ کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ،وادی میں شہدا کی تعداد 51 ہوگئی
دوسری جانب جنت نظیروادی کشمیر میں بدستور کرفیو نافذ ہے جس کے باعث خوراک اورادویات کی قلت سنگین ہوگئی ہے جب کہ کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد کشیدہ صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی اور وادی میں احتجاجی مظاہرے بھی پوری شدت سےجاری ہیں، پلوامہ میں مظاہرین پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی نوجوان مشتاق شہید جب کہ دیگر علاقوں میں بھارتی افواج کی بربریت کے باعث درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔
بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ سری نگر پہنچے تو ان کی آمد پر بڈگام، بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور گاندربل میں کرفیو ہٹالیا گیا جب کہ سرینگر کی بستیوں میں ناکہ بندی بھی نرم کردی گئی، بھارتی وزیر داخلہ کی آمد پر حریت کانفرنس کی اپیل پرمقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی جب کہ اتوار اور پیرکو بھی شٹر ڈاؤن کی اپیل کی گئی ہے۔
یادرہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے کمانڈر برہانی وانی کی شہادت کے بعد تحریک زور پکڑ گئی ہے جب کہ قابض فوج کی بربریت سے اب تک متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کئی روز سے جاری کرفیو کے باعث وادی میں کھانے پینے اور ادویات کی قلت بھی ہے۔