بالی ووڈ کے سلطان چنکارہ اور کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے مقدمات سے بری

راجستھان کی مقامی عدالت نے سلمان خان کو دونوں مقدمات میں ایک اور 5 سال قید کی سزا سنائی تھی

سلمان خان کو راجستھان میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی بلاک بسٹر فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوتنگ میں مصروف تھے۔

بھارتی ریاست راجستھان کی ہائی کورٹ نے سلمان خان کو چنکارہ ہرن کیس میں بری کردیا.

بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خان 1998 میں ہندوؤں کے لئے مقدس مانے جانے والے کالے ہرن اور چنکارا ہرن کے غیر قانونی شکار پر مرکزی ملزم قرار دیئے گئے تھے، دونوں مقدمات میں ریاست کی ایک ماتحت عدالت نے انہیں ایک اور 5 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ سلمان خان نے اس فیصلے کے خلاف ریاست کی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ممبئی ہائی کورٹ نے سلمان خان کو ہٹ اینڈ رن کیس میں بری کردیا


ریاست کی اعلٰی عدالت نے کئی برسوں تک کیس کی سماعت کے بعد مئی کے آخر میں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے آج سنایا گیا ہے۔ فیصلے میں عدالت نے سلمان خان کو تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ہٹ اینڈ رن کیس؛ سلمان خان کی بریت کے خلاف درخواست سماعت کیلیے منظور

واضح رہے کہ 1998 میں سلمان خان کو راجستھان میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی بلاک بسٹر فلم ''ہم ساتھ ساتھ ہیں'' کی شوتنگ میں مصروف تھے۔ سلمان خان کو ممبئی میں شراب کے نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلانے اور ایک شخص کو کچلنے کے الزام میں بھی سزا یافتہ ہیں تاہم ممبئی کی ہائی کورٹ نے انہیں بری کردیا تھا لیکن اب رہاست کی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔

Load Next Story