ترکی میں مزید 3 باغی اہلکارگرفتار ترکش ایئرلائن نے211 ملازمین برطرف کردیے

صحافیوں کے خلاف بھی کریک ڈائون شروع، 42 معروف صحافیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری، خاتون صحافی نازلی لیکاک بھی شامل

متعدد سفیروں کو بھی برطرف کیا جائے گا، امریکا نے فتح اللہ گولن کو حوالے نہ کیا تو تعلقات متاثر ہوں گے، ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوگلو فوٹو: فائل

ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد باغیوں کے خلاف حکومتی کریک ڈائون جاری ہے اور ترک پولیس نے فوجی بغاوت میں شامل مزید 3 باغی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا جبکہ سرکاری فضائی کمپنی ترکش ایئر لائن نے اپنے 211 ملازم برطرف کر دیے۔


گزشتہ روز ترک خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ گرفتار شدہ اہلکاروں نے اس ہوٹل پر حملہ کیا تھا۔ جس میں بغاوت کے دوران صدر رجب طیب اردوان رہائش پذیر تھے، صدر اپنی فیملی کے ساتھ چھٹیاں منانے کیلیے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے، ترکش ایئر لائن کے ملازمین میں مینجمنٹ اور کیبن کریو کے ملازمین شامل ہیں، ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد 42 صحافیوں کی گرفتاری کے وارنٹس جاری کردیے گئے ہیں، ان میں خاتون صحافی نازلی لیکاک بھی شامل ہیں جنھیں 2013 میں کرپشن میں ملوث وزرا پر تنقید کی وجہ سے حکومت کے حامی اخبار روزنامہ ''صباح''سے بھی نکال دیا گیا تھا۔

ادھر ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوگلو نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک انقلاب کی ناکام کوشش کے پس منظر میں متعدد سفیروں کو برطرف کرے گا، نجی ٹی وی چینل ''خبر ترک'' کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے واضح کیا کہ اگر امریکا نے ترک مذہبی شخصیت فتح اللہ گولن کو حوالے نہ کیا تو انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات متاثر ہوں گے۔
Load Next Story