اپنے دور میں کوشش کی کہ سندھ میں ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں قائم علی شاہ
آٹھ سالہ دور میں سندھ حکومت نے صحت اور روزگار کے شعبوں میں کافی کام کیا، قائم علی شاہ
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے مسند سے ہٹانے کا جو فیصلہ کیا وہ من و عن تسلیم کرتے ہیں جب کہ اپنے دور حکومت میں کوشش کی کہ سندھ میں ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما اورسندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار سے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جتنی بھی ناراضگی ہو بات چیت سے مسئلے حل ہوتے ہیں تاہم انہیں مسند سے ہٹانے کا جو فیصلہ پارٹی قیادت نے کیا وہ من و عن تسلیم کرتے ہیں اور اس حوالے سے پارٹی میں تضادات کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک ہیں اور پارٹی قیادت جو فیصلہ کرتی ہے اسے تسلیم کیا جاتا ہے، پارٹی کارکن ہوں اور اب آئندہ پارٹی کارکن رہ کر کام کروں گا۔
وزیراعلی سندھ سے جب 8 سالہ کارکردگی سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں کوشش کی کہ سندھ میں ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں اور سندھ حکومت نے صحت اور روزگار کے شعبوں میں کافی کام کیا۔
اس سے قبل لیاقت میموریل لائبری میں منعقدہ تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی کا فیصلہ عوام کی بہتری اور ترقی کے لئے ہوگا، ساتھ ساتھ شاہ جی نے اس کا اظہار مشہور شعر کے ایک مصرعے کی شکل میں کیا۔ '' سرتسلیم خم ہے جو مزاج یار میں آئے''۔
شاہ جی کسی نہ کسی تقریب میں کچھ ایسا ضرور کرتے ہیں جو لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتا ہے اورایسا ہی اس تقریب میں بھی ہوا جب قائم علی شاہ سے فیتہ کٹوایا گیا اوراس کے لئے ابھی کاؤنٹ ڈاؤن جاری تھا کہ انہوں نے پہلے ہی فیتہ کاٹ دیا اور فیتہ کٹتے ہی انہوں نے اسے زور سے پکڑے رکھا اور جب گنتی ختم ہوئی تو انہوں نے فیتہ چھوڑ کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ انہوں نے ابھی ہی فیتہ کاٹا ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما اورسندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار سے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جتنی بھی ناراضگی ہو بات چیت سے مسئلے حل ہوتے ہیں تاہم انہیں مسند سے ہٹانے کا جو فیصلہ پارٹی قیادت نے کیا وہ من و عن تسلیم کرتے ہیں اور اس حوالے سے پارٹی میں تضادات کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک ہیں اور پارٹی قیادت جو فیصلہ کرتی ہے اسے تسلیم کیا جاتا ہے، پارٹی کارکن ہوں اور اب آئندہ پارٹی کارکن رہ کر کام کروں گا۔
وزیراعلی سندھ سے جب 8 سالہ کارکردگی سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں کوشش کی کہ سندھ میں ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں اور سندھ حکومت نے صحت اور روزگار کے شعبوں میں کافی کام کیا۔
اس سے قبل لیاقت میموریل لائبری میں منعقدہ تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی کا فیصلہ عوام کی بہتری اور ترقی کے لئے ہوگا، ساتھ ساتھ شاہ جی نے اس کا اظہار مشہور شعر کے ایک مصرعے کی شکل میں کیا۔ '' سرتسلیم خم ہے جو مزاج یار میں آئے''۔
شاہ جی کسی نہ کسی تقریب میں کچھ ایسا ضرور کرتے ہیں جو لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتا ہے اورایسا ہی اس تقریب میں بھی ہوا جب قائم علی شاہ سے فیتہ کٹوایا گیا اوراس کے لئے ابھی کاؤنٹ ڈاؤن جاری تھا کہ انہوں نے پہلے ہی فیتہ کاٹ دیا اور فیتہ کٹتے ہی انہوں نے اسے زور سے پکڑے رکھا اور جب گنتی ختم ہوئی تو انہوں نے فیتہ چھوڑ کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ انہوں نے ابھی ہی فیتہ کاٹا ہے۔