وسیم اختر نے 12مئی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی پولیس کا دعویٰ

وسیم اختر نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ 12 مئی کا منصوبہ ہمارا اور ایم کیو ایم قائد کا تھا، ایس ایس پی راؤ انوار

وسیم اختر نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ 12 مئی کا منصوبہ ہمارا اور ایم کیو ایم قائد کا تھا، ایس ایس پی راؤ انوار، فوٹو؛ فائل

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے سانحہ 12 مئی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ منصوبہ ان کا اور ایم کیوایم قائد کا تھا۔

وسیم اخترکے خلاف سانحہ 12 مئی کے ریمانڈ پیپر کی تفصیلات منظرعام پر آگئی ہیں جس میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے دوران تفتیش 12 مئی ہونے والے فائرنگ کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ پولیس کے مطابق وسیم اختر نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ 12 مئی کا منصوبہ ہمارا اور ایم کیو ایم قائد کا تھا، اس روزپیش آنے والے تمام واقعات کا میں ذمہ دارہوں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : دہشت گردوں کی معاونت؛ وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی گرفتار


ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق چالان میں وسیم اختر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کو روکنے کا حکم پارٹی قیادت کے حکم پرمیں نے دیا تھا اور ہدایت جاری کی گئی تھیں کہ افتخار چوہدری کو ایئرپورٹ سے باہر نہ آنے دیا جائے۔ پولیس چالان میں ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ وسیم اختر نے اعتراف جرم میں کہا کہ وہ مفرورملزمان کو گرفتار بھی کراسکتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : وسیم اختر25 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

واضح رہے کہ 19 جولائی کو کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت سے متعلق مقدمے میں درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد وسیم اختر کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر کیس میں ایم کیوایم کے رہنما اور نامزد میئر کراچی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے جہاں سانحہ 12 مئی کے مقدمات کے سلسلے میں بھی ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔

Load Next Story