پرتھ ٹیسٹ بیٹنگ میں ناکام پروٹیز کا کینگروز پر پلٹ کر وار
33 رنز پر 2 وکٹیں حاصل کرلیں، مہمان ٹیم 225 پرآئوٹ
پرتھ ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو 225 رنز پر ٹھکانے لگا دیا، فاف ڈوپلیسس ایک بار پھر حریف بولرز کے سامنے چٹان بنے رہے۔
ایڈیلیڈ میں ٹیم کو شکست سے بچانے والے بیٹسمین نے اس مرتبہ ناقابل شکست78 رنز اسکور کیے، دیگر کوئی پلیئر ففٹی نہ بنا سکا، اسپنر لیون نے 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، بیٹنگ میں ناکام رہنے والے پروٹیز نے بھی حریف پر پلٹ کر وار کرتے ہوئے پہلے روز کھیل کے اختتام تک صرف 33 رنز پر 2 وکٹیں حاصل کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر ون پوزیشن کی جنگ کا نیا رائونڈ جمعے سے پرتھ میں شروع ہو گیا۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ پروٹیز کو راس نہ آیا، فٹنس حاصل کرنے کے بعد کھیل میں واپس آنیوالے واٹسن نے پہلی وکٹ اسمتھ کی حاصل کی، وہ16 رنز بنانے کے بعد اپنے ہم منصب کلارک کا کیچ بنے، اسکے بعدالویرو پیٹرسن اور ہاشم آملا اسکور کو 61 تک لے گئے، یہیں سے تباہی کا آغاز ہوا اور ٹیم14 رنز کے اضافے سے 5 وکٹیں گنوا بیٹھی، پیٹرسن (30) کی وکٹیں اسٹارک نے اکھاڑ پھینکیں،انھوں نے 2 رنز بنانے والے کیلس کیساتھ بھی یہی سلوک کیا، کوان کے ہاتھوں کیچ ڈراپ ہونے سے بچنے والے آملا رن آئوٹ ہونے کی خراب عادت سے نجات حاصل نہ کر پائے، اس بار جب ڈیوڈ وارنر کے زبردست تھرو نے بیلز اڑائیں ان کا اسکور 11 تھا، آملا کی وکٹ سے محروم رہنے والے ڈیبوٹنٹ ہیسٹنگز نے مہمان ٹیم پر دبائو بڑھاتے ہوئے ڈی ویلیئرز (4) کو کلارک کی مدد سے میدان بدر کرا دیا، یہ انکی پہلی ٹیسٹ وکٹ ثابت ہوئی۔
جانسن کی گیند پر ایلجر کا جب وکٹ کیپر ویڈ نے کیچ تھاما تو وہ کوئی رن نہیں بنا سکے تھے،75 پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد ڈوپلیسس نے کینگروز کے صبر کا امتحان لینا شروع کر دیا، انھوں نے روبن پیٹرسن کیساتھ 57 رنز کی شراکت بنائی، ایسے میں اسپنر لیون کا جادو چل گیا، پیٹرسن 31 کے اسکور پر ویڈ کو کیچ دے بیٹھے، ڈوپلیسس حریف بولرز کی جان چھوڑنے پر آمادہ دکھائی نہ دیے اور فلینڈر کیساتھ64رنز جوڑ کر ٹیم کا مجموعہ باعزت مقام تک پہنچا دیا، لیون نے فلینڈر (30) کی وکٹ حاصل کر کے یہ پارٹنر شپ توڑی، بائونڈری لائن کے قریب ہسی نے عمدگی سے کیچ تھاما، ڈیل اسٹین (2) کو اسٹین نے بولڈ کیا جبکہ لیون نے مورکل (17) کو ہیسٹنگز کا کیچ بنوا کر حریف اننگز پرفل اسٹاپ لگا دیا۔
جنوبی افریقہ نے 225رنز بنائے، ڈوپلیسس نے 142 گیندوں پر ناقابل شکست 78 رنز اسکور کیے،اس میں 12 چوکے شامل تھے، لیون نے 3 وکٹوں کیلیے41 رنز دیے، اسٹارک اور جانسن کو 2،2 وکٹیں ملیں۔ جوابی اننگز میں میزبان ٹیم بھی مشکلات کا شکار نظر آئی، ایڈکوان نے جس پہلی گیند کا سامنا کیا وہ سلپ میں کیلس کے ہاتھوں میں پہنچا دی، یوں اسٹین پہلے ہی اوور میں وکٹ لے اڑے، واٹسن (10) کو فلینڈر نے ایل بی ڈبلیو کیا، ابتدا میں امپائر اسد رئوف نے اپیل مسترد کر دی مگر پروٹیز نے ریویو پر فیصلہ تبدیل کرایا، کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا کا اسکور 2 وکٹ پر33 تھا، وارنر 12اور نائٹ واچ مین لیون 7 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔
ایڈیلیڈ میں ٹیم کو شکست سے بچانے والے بیٹسمین نے اس مرتبہ ناقابل شکست78 رنز اسکور کیے، دیگر کوئی پلیئر ففٹی نہ بنا سکا، اسپنر لیون نے 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، بیٹنگ میں ناکام رہنے والے پروٹیز نے بھی حریف پر پلٹ کر وار کرتے ہوئے پہلے روز کھیل کے اختتام تک صرف 33 رنز پر 2 وکٹیں حاصل کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر ون پوزیشن کی جنگ کا نیا رائونڈ جمعے سے پرتھ میں شروع ہو گیا۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ پروٹیز کو راس نہ آیا، فٹنس حاصل کرنے کے بعد کھیل میں واپس آنیوالے واٹسن نے پہلی وکٹ اسمتھ کی حاصل کی، وہ16 رنز بنانے کے بعد اپنے ہم منصب کلارک کا کیچ بنے، اسکے بعدالویرو پیٹرسن اور ہاشم آملا اسکور کو 61 تک لے گئے، یہیں سے تباہی کا آغاز ہوا اور ٹیم14 رنز کے اضافے سے 5 وکٹیں گنوا بیٹھی، پیٹرسن (30) کی وکٹیں اسٹارک نے اکھاڑ پھینکیں،انھوں نے 2 رنز بنانے والے کیلس کیساتھ بھی یہی سلوک کیا، کوان کے ہاتھوں کیچ ڈراپ ہونے سے بچنے والے آملا رن آئوٹ ہونے کی خراب عادت سے نجات حاصل نہ کر پائے، اس بار جب ڈیوڈ وارنر کے زبردست تھرو نے بیلز اڑائیں ان کا اسکور 11 تھا، آملا کی وکٹ سے محروم رہنے والے ڈیبوٹنٹ ہیسٹنگز نے مہمان ٹیم پر دبائو بڑھاتے ہوئے ڈی ویلیئرز (4) کو کلارک کی مدد سے میدان بدر کرا دیا، یہ انکی پہلی ٹیسٹ وکٹ ثابت ہوئی۔
جانسن کی گیند پر ایلجر کا جب وکٹ کیپر ویڈ نے کیچ تھاما تو وہ کوئی رن نہیں بنا سکے تھے،75 پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد ڈوپلیسس نے کینگروز کے صبر کا امتحان لینا شروع کر دیا، انھوں نے روبن پیٹرسن کیساتھ 57 رنز کی شراکت بنائی، ایسے میں اسپنر لیون کا جادو چل گیا، پیٹرسن 31 کے اسکور پر ویڈ کو کیچ دے بیٹھے، ڈوپلیسس حریف بولرز کی جان چھوڑنے پر آمادہ دکھائی نہ دیے اور فلینڈر کیساتھ64رنز جوڑ کر ٹیم کا مجموعہ باعزت مقام تک پہنچا دیا، لیون نے فلینڈر (30) کی وکٹ حاصل کر کے یہ پارٹنر شپ توڑی، بائونڈری لائن کے قریب ہسی نے عمدگی سے کیچ تھاما، ڈیل اسٹین (2) کو اسٹین نے بولڈ کیا جبکہ لیون نے مورکل (17) کو ہیسٹنگز کا کیچ بنوا کر حریف اننگز پرفل اسٹاپ لگا دیا۔
جنوبی افریقہ نے 225رنز بنائے، ڈوپلیسس نے 142 گیندوں پر ناقابل شکست 78 رنز اسکور کیے،اس میں 12 چوکے شامل تھے، لیون نے 3 وکٹوں کیلیے41 رنز دیے، اسٹارک اور جانسن کو 2،2 وکٹیں ملیں۔ جوابی اننگز میں میزبان ٹیم بھی مشکلات کا شکار نظر آئی، ایڈکوان نے جس پہلی گیند کا سامنا کیا وہ سلپ میں کیلس کے ہاتھوں میں پہنچا دی، یوں اسٹین پہلے ہی اوور میں وکٹ لے اڑے، واٹسن (10) کو فلینڈر نے ایل بی ڈبلیو کیا، ابتدا میں امپائر اسد رئوف نے اپیل مسترد کر دی مگر پروٹیز نے ریویو پر فیصلہ تبدیل کرایا، کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا کا اسکور 2 وکٹ پر33 تھا، وارنر 12اور نائٹ واچ مین لیون 7 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔