کراچی بار ایسوسی ایشن کے سالانہ الیکشن کے انتظامات مکمل
ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احمد صبا کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کر دیا
کراچی بار ایسوسی ایشن کے سالانہ الیکشن2013 کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں امیدواروں کی حتمی فہرست کراچی بار میں آویزاں کردی گئی ہے۔
جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے، پولنگ 15 دسمبر 2012 کو صبح9بجے سے شام 5بجے تک سٹی کورٹ کی عدالتوں میں ججز کی نگرانی میں ہوگی، سخت سیکیورٹی کیلیے اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے تمام امیدواروں کو آج طلب کرلیا ہے، حتمی فہرست کے مطابق صدر کی نشست کیلیے 4وکلا مدمقابل ہیں۔
جنرل سیکریٹری کی نشست کیلیے 4وکلا اور جوائنٹ سیکریٹری کی نشست کیلیے 5وکلا امیدوار ہیں، خازن کیلیے 3وکلا امیدوار ہیں جبکہ لائبریرین کیلیے بھی 3 وکلا کے درمیان سخت مقابلہ ہے، مجلس عاملہ کی 11 نشستوں کیلیے39وکلا کے درمیاں مقابلہ ہوگا، انقلابی پینل کے سربراہ ناصر احمد ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کراچی بار کی 65سالہ تاریخ کو اگر مدنظر رکھا جائے تو کراچی بار میں وہ وکلا الیکشن میں نظر آئیں گے۔
جنھوں نے کراچی بار کے وکلاکی ویلفیئر کیلیے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا، وکلاکی آج بھی وہی حالت ہے جو 65برس قبل تھی، انھوں نے کہا ہے کہ اگر وکلا نے انھیں منتخب کیا تو وہ صرف تین ماہ میں انکے منشور کے مطابق کام دیکھ لیں گے، اس موقع پر کراچی بارکے تین سو وکلا نے انکی حمایت کا اعلان کیا۔
جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے، پولنگ 15 دسمبر 2012 کو صبح9بجے سے شام 5بجے تک سٹی کورٹ کی عدالتوں میں ججز کی نگرانی میں ہوگی، سخت سیکیورٹی کیلیے اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے تمام امیدواروں کو آج طلب کرلیا ہے، حتمی فہرست کے مطابق صدر کی نشست کیلیے 4وکلا مدمقابل ہیں۔
جنرل سیکریٹری کی نشست کیلیے 4وکلا اور جوائنٹ سیکریٹری کی نشست کیلیے 5وکلا امیدوار ہیں، خازن کیلیے 3وکلا امیدوار ہیں جبکہ لائبریرین کیلیے بھی 3 وکلا کے درمیان سخت مقابلہ ہے، مجلس عاملہ کی 11 نشستوں کیلیے39وکلا کے درمیاں مقابلہ ہوگا، انقلابی پینل کے سربراہ ناصر احمد ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کراچی بار کی 65سالہ تاریخ کو اگر مدنظر رکھا جائے تو کراچی بار میں وہ وکلا الیکشن میں نظر آئیں گے۔
جنھوں نے کراچی بار کے وکلاکی ویلفیئر کیلیے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا، وکلاکی آج بھی وہی حالت ہے جو 65برس قبل تھی، انھوں نے کہا ہے کہ اگر وکلا نے انھیں منتخب کیا تو وہ صرف تین ماہ میں انکے منشور کے مطابق کام دیکھ لیں گے، اس موقع پر کراچی بارکے تین سو وکلا نے انکی حمایت کا اعلان کیا۔