روزانہ ایک گھنٹے کی چہل قدمی جان لیوا بیماریوں سے بچاسکتی ہے تحقیق
روزانہ کم از کم 8 گھنٹے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ناگہانی موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے،تحقیق
ISLAMABAD:
اگر آپ سارا دن دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو آپ کو موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن اگر آپ اپنے معمولات میں روزانہ صرف ایک گھنٹے تک تیز قدموں سے پیدل چلنے کی عادت بھی شامل کرلیں تو ان تمام خطرات سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
یہ آسان سا مشورہ ''دی لینسٹ'' نامی مشہور طبی جریدے میں شائع شدہ ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 10 لاکھ سے زائد بالغ افراد کا مطالعہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ کم از کم 8 گھنٹے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ناگہانی موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ''نشستی طرزِ حیات'' (sedentary lifestyle) سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں جو تمباکو نوشی کے خطرات سے کچھ کم نہیں جب کہ مسلسل کئی گھنٹوں تک بیٹھے رہنے کی وجہ ناگہانی موت کی شرح موٹاپے سے ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہے۔
بظاہر آسان سے اس مشورے پر عمل کرنا بھی بہت سے لوگوں کے لیے انتہائی مشکل ہوگا کیونکہ تھوڑی دیر تک پیدل چلنا بھی ہم میں سے اکثر کو ناگوار گزرتا ہے۔ مثلاً اس سے بہت پہلے صحت کے برطانوی اداروں نے عوامی سطح پر یہ مشورہ جاری کیا تھا کہ بہتر صحت کے لیے روزانہ آدھے گھنٹے تک پیدل چلنا چاہیے لیکن اس پر بہت کم لوگوں نے توجہ دی۔
لینسٹ کی رپورٹ میں یہ اضافی مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ایک گھنٹے تک مسلسل پیدل چلنے کے بجائے اگر ہر ایک گھنٹے کے دوران صرف 5 منٹ تک تیز قدموں سے پیدل چل لیا جائے اور لنچ ٹائم پر اور شام کے وقت (اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے) کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی کرلی جائیں تو دن بھر کی چہل قدمی اور ورزش کا کوٹا پورا کیا جاسکتا ہے۔ پیدل چلنے کے بجائے اتنی ہی دیر تک سائیکل بھی چلائی جاسکتی ہے۔
اگر آپ سارا دن دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو آپ کو موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن اگر آپ اپنے معمولات میں روزانہ صرف ایک گھنٹے تک تیز قدموں سے پیدل چلنے کی عادت بھی شامل کرلیں تو ان تمام خطرات سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
یہ آسان سا مشورہ ''دی لینسٹ'' نامی مشہور طبی جریدے میں شائع شدہ ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 10 لاکھ سے زائد بالغ افراد کا مطالعہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ کم از کم 8 گھنٹے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ناگہانی موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ''نشستی طرزِ حیات'' (sedentary lifestyle) سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں جو تمباکو نوشی کے خطرات سے کچھ کم نہیں جب کہ مسلسل کئی گھنٹوں تک بیٹھے رہنے کی وجہ ناگہانی موت کی شرح موٹاپے سے ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہے۔
بظاہر آسان سے اس مشورے پر عمل کرنا بھی بہت سے لوگوں کے لیے انتہائی مشکل ہوگا کیونکہ تھوڑی دیر تک پیدل چلنا بھی ہم میں سے اکثر کو ناگوار گزرتا ہے۔ مثلاً اس سے بہت پہلے صحت کے برطانوی اداروں نے عوامی سطح پر یہ مشورہ جاری کیا تھا کہ بہتر صحت کے لیے روزانہ آدھے گھنٹے تک پیدل چلنا چاہیے لیکن اس پر بہت کم لوگوں نے توجہ دی۔
لینسٹ کی رپورٹ میں یہ اضافی مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ایک گھنٹے تک مسلسل پیدل چلنے کے بجائے اگر ہر ایک گھنٹے کے دوران صرف 5 منٹ تک تیز قدموں سے پیدل چل لیا جائے اور لنچ ٹائم پر اور شام کے وقت (اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے) کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی کرلی جائیں تو دن بھر کی چہل قدمی اور ورزش کا کوٹا پورا کیا جاسکتا ہے۔ پیدل چلنے کے بجائے اتنی ہی دیر تک سائیکل بھی چلائی جاسکتی ہے۔