سامعہ قتل کیس پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گردن پر نشانات کا انکشاف
خاتون کی گردن پر نشانات کے علاوہ منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے، رپورٹ
ISLAMABAD:
پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ کی موت کا معاملہ مشکوک ہوگیا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خاتون کی گردن پر نشان تھے اور منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جہلم پولیس پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی پراسرار موت کی گتھی سلجھانے میں ابتدائی طور پر ناکام رہی ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سامعہ شاہد کی گردن پر نشانات کے علاوہ ناک سے خون بہہ رہا تھا جب کہ خاتون کے منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سامعہ قتل کیس؛ مقتولہ کے سابق شوہرشکیل نے گرفتاری دیدی
دوسری شادی کے بعد شوہر کے ساتھ برطانیہ میں مقیم سامعہ کو اہل خانہ نے والد کی بیماری کا کہہ کر جہلم کے نواحی گاؤں پنڈوری بلایا تھا، 16 جولائی کو پاکستان پہنچے والی سامعہ کی لاش 20 جولائی کو سابق شوہر کے گھر سے ملی اور کئی روز تک پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا تاہم مقتولہ سامعہ کا شوہر مختار کاظم پاکستان پہنچا اور سامعہ کے والدین، بہن ، کزن اور سابق شوہر شکیل کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
برطانوی حکومت نے اپنی شہری کی ہلاکت پر آواز اٹھائی تو پولیس کو ملزم شکیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھنا پڑا جب کہ ملزم شکیل عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرانے کے بعد تھانے میں پیش ہوگیا۔
پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ کی موت کا معاملہ مشکوک ہوگیا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خاتون کی گردن پر نشان تھے اور منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جہلم پولیس پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی پراسرار موت کی گتھی سلجھانے میں ابتدائی طور پر ناکام رہی ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سامعہ شاہد کی گردن پر نشانات کے علاوہ ناک سے خون بہہ رہا تھا جب کہ خاتون کے منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سامعہ قتل کیس؛ مقتولہ کے سابق شوہرشکیل نے گرفتاری دیدی
دوسری شادی کے بعد شوہر کے ساتھ برطانیہ میں مقیم سامعہ کو اہل خانہ نے والد کی بیماری کا کہہ کر جہلم کے نواحی گاؤں پنڈوری بلایا تھا، 16 جولائی کو پاکستان پہنچے والی سامعہ کی لاش 20 جولائی کو سابق شوہر کے گھر سے ملی اور کئی روز تک پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا تاہم مقتولہ سامعہ کا شوہر مختار کاظم پاکستان پہنچا اور سامعہ کے والدین، بہن ، کزن اور سابق شوہر شکیل کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
برطانوی حکومت نے اپنی شہری کی ہلاکت پر آواز اٹھائی تو پولیس کو ملزم شکیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھنا پڑا جب کہ ملزم شکیل عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرانے کے بعد تھانے میں پیش ہوگیا۔