ایک گھر میں ’’633‘‘ ووٹوں کا معمہ حل ہوگیا
633 ووٹوں کا اندراج غلطی سے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 کے ایک مکان جس کا نمبر E 43 ہے ہوگیا ہے
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اے زبیرخان نے چیئرمین نادرا اسلام آبادکوخط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر حتمی ووٹر لسٹ2012 میں کراچی میں ایک حلقے میں ہونے والی غلطی کی درستگی کرلی جائے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حتمی ووٹر لسٹ کی جانچ پڑتال کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ FER 2012 کے سینسس بلاک کوڈ412230101میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد2581 ہے ان ووٹوں میں سے633 ووٹوں کا اندراج غلطی سے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 کے ایک مکان جس کا نمبر E 43 ہے ہوگیا ہے جبکہ اس گھر میں ووٹرز کی تعداد محض 6 ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تصیح شدہ ووٹر لسٹ الیکشن کمشنر ایسٹ کو فراہم کردی جائے ۔ یاد رہے کہ کراچی میں ووٹرلسٹوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جماعت اسلامی کے وکیل رشید اے رضوی نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ کراچی کے ایک سنگل اسٹوری مکان میں633 ووٹر رجسٹرڈ ہیں جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے حیران ہوتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ کیا یہ کسی ''جن '' کا گھر ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حتمی ووٹر لسٹ کی جانچ پڑتال کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ FER 2012 کے سینسس بلاک کوڈ412230101میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد2581 ہے ان ووٹوں میں سے633 ووٹوں کا اندراج غلطی سے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 کے ایک مکان جس کا نمبر E 43 ہے ہوگیا ہے جبکہ اس گھر میں ووٹرز کی تعداد محض 6 ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تصیح شدہ ووٹر لسٹ الیکشن کمشنر ایسٹ کو فراہم کردی جائے ۔ یاد رہے کہ کراچی میں ووٹرلسٹوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جماعت اسلامی کے وکیل رشید اے رضوی نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ کراچی کے ایک سنگل اسٹوری مکان میں633 ووٹر رجسٹرڈ ہیں جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے حیران ہوتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ کیا یہ کسی ''جن '' کا گھر ہے۔