پی آئی سی ٹی پردرآمدات کی کلیئرنس کاعمل بحال
ہزاروں کنٹینرز کسٹمز ایگزامینیشن کے بعد متعلقہ برآمد کنندگان کے حوالے کردیے گئے
ISLAMABAD:
پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل(پی آئی سی ٹی)میں تقریباً 1 ماہ بعد درآمدی مصنوعات کے کنٹینرزکا بحران حل ہوگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے سے ٹرمینل انتظامیہ کے خودکارنظام میں ریکارڈکی عدم دستیابی کے سبب درآمدی مصنوعات کے 1ہزارسے زائدکنٹینرز کی کلیئرنس رک گئی تھی جس کے سبب صنعتوں کودرآمدی خام مال کی ترسیل بھی معطل ہوگئی تھی تاہم پی آئی سی ٹی کے سی ای او کیپٹن اعوان کی ذاتی کاوشوں کے باعث حال ہی میں یہ بحران خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہوگیا اور مختلف بیرونی ممالک سے درآمد ہونے والی مصنوعات کے جمع ہونے والے ہزاروں کنٹینرز کسٹم ایگزامینیشن کے بعد متعلقہ برآمد کنندگان کے حوالے کردیے گئے ہیں۔ کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدراورایف پی سی سی آئی کے قائمہ کمیٹی برائے پورٹ اینڈ شپنگ کے وائس چیئرمین ناصرچاندنا نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پی آئی سی ٹی میں تعینات ایڈیشنل کلکٹرکسٹمز متین عالم نے بھی کنٹینرکلیئرنس کے بحران کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔
جنہوں نے پی آئی سی ٹی میں اضافی اسٹاف فراہم کیا اوراس اسٹاف نے اتوارکی ہفتہ وارتعطیل کے باوجود خدمات انجام دیتے ہوئے زیرالتوا درآمدی کنٹینرز کی کسٹمز ایگزامینیشن اوردستاویزی کارروائی کرکے تمام کنٹینرز کو کلیئرنس جاری کی۔ ناصر چاندنا نے پی آئی سی ٹی انتظامیہ پرزور دیا کہ وہ اپنے کسٹمرز کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لیے اپنے تمام نظام کوفی الفورکمپیوٹرائزکرنے کا میکنزم ترتیب دے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے بحران سے بچا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ایک ہزار سے زائد کنٹینرز میں صنعتی خام مال کے علاوہ فنش گڈز، جنریٹرز، ٹائلز، موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس، ادویہ، کھانے پینے کی اشیا، اسٹیل شیٹس، اجناس، مصالحہ جات، کیمیکلز اور دیگر سامان موجودتھا جن کی کلیئرنس میں تاخیرکے سبب متعلقہ درآمدکنندگان کوخالی کنٹینرز پرمتعلقہ شپنگ کمپنیوں کو یومیہ بنیادوں پرامریکی ڈالر کی صورت میںڈیٹینشن چارجزکی ادائیگیاں کرنا پڑیں۔
پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل(پی آئی سی ٹی)میں تقریباً 1 ماہ بعد درآمدی مصنوعات کے کنٹینرزکا بحران حل ہوگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے سے ٹرمینل انتظامیہ کے خودکارنظام میں ریکارڈکی عدم دستیابی کے سبب درآمدی مصنوعات کے 1ہزارسے زائدکنٹینرز کی کلیئرنس رک گئی تھی جس کے سبب صنعتوں کودرآمدی خام مال کی ترسیل بھی معطل ہوگئی تھی تاہم پی آئی سی ٹی کے سی ای او کیپٹن اعوان کی ذاتی کاوشوں کے باعث حال ہی میں یہ بحران خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہوگیا اور مختلف بیرونی ممالک سے درآمد ہونے والی مصنوعات کے جمع ہونے والے ہزاروں کنٹینرز کسٹم ایگزامینیشن کے بعد متعلقہ برآمد کنندگان کے حوالے کردیے گئے ہیں۔ کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدراورایف پی سی سی آئی کے قائمہ کمیٹی برائے پورٹ اینڈ شپنگ کے وائس چیئرمین ناصرچاندنا نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پی آئی سی ٹی میں تعینات ایڈیشنل کلکٹرکسٹمز متین عالم نے بھی کنٹینرکلیئرنس کے بحران کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔
جنہوں نے پی آئی سی ٹی میں اضافی اسٹاف فراہم کیا اوراس اسٹاف نے اتوارکی ہفتہ وارتعطیل کے باوجود خدمات انجام دیتے ہوئے زیرالتوا درآمدی کنٹینرز کی کسٹمز ایگزامینیشن اوردستاویزی کارروائی کرکے تمام کنٹینرز کو کلیئرنس جاری کی۔ ناصر چاندنا نے پی آئی سی ٹی انتظامیہ پرزور دیا کہ وہ اپنے کسٹمرز کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لیے اپنے تمام نظام کوفی الفورکمپیوٹرائزکرنے کا میکنزم ترتیب دے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے بحران سے بچا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ایک ہزار سے زائد کنٹینرز میں صنعتی خام مال کے علاوہ فنش گڈز، جنریٹرز، ٹائلز، موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس، ادویہ، کھانے پینے کی اشیا، اسٹیل شیٹس، اجناس، مصالحہ جات، کیمیکلز اور دیگر سامان موجودتھا جن کی کلیئرنس میں تاخیرکے سبب متعلقہ درآمدکنندگان کوخالی کنٹینرز پرمتعلقہ شپنگ کمپنیوں کو یومیہ بنیادوں پرامریکی ڈالر کی صورت میںڈیٹینشن چارجزکی ادائیگیاں کرنا پڑیں۔