اظہر علی کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹا دیا جائے محمد الیاس
بیٹسمین کوصرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود رکھنا مناسب ہوگا، سابق چیف سلیکٹر
KARACHI:
سابق چیف سلیکٹر محمد الیاس نے اظہرعلی کوقومی ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹا کرصرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود رکھنے کی تجویزدے دی، ان کاکہنا ہے کہ دونوں طرز کی کرکٹ ٹیموں کا حصہ بننے کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثرہورہی ہے، میری رائے میں انھیں ایک روزہ اور ٹوئنٹی20 کرکٹ سے دور رکھا جائے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ اظہرعلی تکنیکی طور پرمضبوط بیٹسمین ہیں، وہ دورہ انگلینڈ کے دوران اپنی صلاحیتوں کے مطابق پرفارم اس لیے نہیں کرپا رہے کیونکہ وہ دو طرز کی کرکٹ میں الجھے ہوئے ہیں، ایک روزہ ٹیم کی کپتانی کا بھی الگ سے دباؤ ہے، میری تجویز ہے کہ فی الحال انھیں ایک روزہ اور ٹوئنٹی 20 کرکٹ سے دور رکھا جائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمد الیاس جب سلیکشن کمیٹی کے سربراہ تھے تو قومی ٹیم نے نہ صرف انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریزمیں 3-0 سے شکست دی بلکہ ان کی منتخب خواتین کرکٹ ٹیم نے ایشیا کپ اور بوائز انڈر 23 ٹیم نے سارک کپ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔
اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں شکست کے حوالے سے سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے صبرکا مظاہرہ کرنے کے بجائے جلدبازی میں وکٹیں گنوائیں۔ انگلش بیٹسمین بہادری سے لڑے اور یاسر شاہ کی بولنگ سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہوئے،انھوں نے مزیدکہا کہ اب تک کی سیریز میں ہمارے اوپنرز کا بڑا مسئلہ ہے،اب وقت آ گیاکہ اوپننگ میں تبدیلی کی جائے اور سمیع اسلم یا کسی اورکھلاڑی سے اننگز کا آغاز کرایا جائے۔انھوں نے کہا کہ یونس خان ٹیم کے سینئر کھلاڑی ہیں، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ وہ انگلش وکٹوں پر جمپنگ پیڈ کیوں بنے ہوئے ہیں، اکیلا مصباح کتنا کھیل سکتا ہے، سیریز کے آئندہ میچز میں بہترین نتائج کیلیے ٹیم کے ہرکھلاڑی کو کردارادا کرنا ہوگا۔
ایک سوال پر محمد الیاس نے کہاکہ ہمارے دورمیں کرکٹ سیریزکئی کئی ماہ پر محیط ہوتی تھی، اس کے باوجود کھلاڑیوں کے اہلخانہ کوساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوتی تھی، پاکستان کرکٹ بورڈ کوچاہیے کہ قومی کرکٹرز کی فیملیزکو فوری طور پر انگلینڈ سے پاکستان واپس بجھوائے تاکہ کھلاڑی اپنی توجہ صرف کرکٹ پر رکھ سکیں۔
سابق چیف سلیکٹر محمد الیاس نے اظہرعلی کوقومی ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹا کرصرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود رکھنے کی تجویزدے دی، ان کاکہنا ہے کہ دونوں طرز کی کرکٹ ٹیموں کا حصہ بننے کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثرہورہی ہے، میری رائے میں انھیں ایک روزہ اور ٹوئنٹی20 کرکٹ سے دور رکھا جائے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ اظہرعلی تکنیکی طور پرمضبوط بیٹسمین ہیں، وہ دورہ انگلینڈ کے دوران اپنی صلاحیتوں کے مطابق پرفارم اس لیے نہیں کرپا رہے کیونکہ وہ دو طرز کی کرکٹ میں الجھے ہوئے ہیں، ایک روزہ ٹیم کی کپتانی کا بھی الگ سے دباؤ ہے، میری تجویز ہے کہ فی الحال انھیں ایک روزہ اور ٹوئنٹی 20 کرکٹ سے دور رکھا جائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمد الیاس جب سلیکشن کمیٹی کے سربراہ تھے تو قومی ٹیم نے نہ صرف انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریزمیں 3-0 سے شکست دی بلکہ ان کی منتخب خواتین کرکٹ ٹیم نے ایشیا کپ اور بوائز انڈر 23 ٹیم نے سارک کپ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔
اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں شکست کے حوالے سے سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے صبرکا مظاہرہ کرنے کے بجائے جلدبازی میں وکٹیں گنوائیں۔ انگلش بیٹسمین بہادری سے لڑے اور یاسر شاہ کی بولنگ سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہوئے،انھوں نے مزیدکہا کہ اب تک کی سیریز میں ہمارے اوپنرز کا بڑا مسئلہ ہے،اب وقت آ گیاکہ اوپننگ میں تبدیلی کی جائے اور سمیع اسلم یا کسی اورکھلاڑی سے اننگز کا آغاز کرایا جائے۔انھوں نے کہا کہ یونس خان ٹیم کے سینئر کھلاڑی ہیں، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ وہ انگلش وکٹوں پر جمپنگ پیڈ کیوں بنے ہوئے ہیں، اکیلا مصباح کتنا کھیل سکتا ہے، سیریز کے آئندہ میچز میں بہترین نتائج کیلیے ٹیم کے ہرکھلاڑی کو کردارادا کرنا ہوگا۔
ایک سوال پر محمد الیاس نے کہاکہ ہمارے دورمیں کرکٹ سیریزکئی کئی ماہ پر محیط ہوتی تھی، اس کے باوجود کھلاڑیوں کے اہلخانہ کوساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوتی تھی، پاکستان کرکٹ بورڈ کوچاہیے کہ قومی کرکٹرز کی فیملیزکو فوری طور پر انگلینڈ سے پاکستان واپس بجھوائے تاکہ کھلاڑی اپنی توجہ صرف کرکٹ پر رکھ سکیں۔