افغان طالبان نے رمضان میں جنگ بندی کی اپیل مسترد کردی

ہمارے ملک پر حملہ اور انکی حمایت کرنیوالے رحم کے مستحق نہیں، ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو

ہمارے ملک پر حملہ اور انکی حمایت کرنیوالے رحم کے مستحق نہیں، ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو. فوٹو رائٹرز

افغان طالبان نے امن کونسل کی رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کی اپیل یہ کہتے ہوئے مسترد کردی ہے کہ مسلمانوں نے بہت سی فتوحات رمضان کے مہینے میں حاصل کی ہیں۔ امن کونسل کے سینیئر رکن محمد اسماعیل کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک امن مذاکرات شروع کرنے کا اہم موقع ہے اور طالبان کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے مگر طالبان جنگ بندی کے موڈ میں نہیں ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ''ایکسپریس ٹریبیون''سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک پر حملہ کرنیوالے اور ان کی حمایت کرنے والے کسی مہینے میں رحم کے مستحق نہیں، ہماری جنگ روایتی نہیںبلکہ مقدس فریضہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ ہم جہاد نہیں روکیں گے کیونکہ مسلمانوں نے رمضان المبارک میں بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کیںاور جہاد مقدس فریضہ ہے اگر ہم اسے روکیں گے تو گناہ گار ہوں گے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ اگر جنگ بندی کی اپیل کا مقصد شہری ہلاکتوںکو روکنا ہے تو اس کیلیے حکومت سمیت سب کو آگے آکر اقدامات کرنے چاہیے، ہم پوری کوشش کریں گے کہ شہری ہلاکتیں نہ ہوں۔

ایک اور مزاحمت کار گروپ حزب اسلامی افغانستان نے بھی جنگ بندی کی اپیل مسترد کردی ہے اور کہا ہے کہ یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ غیرملکی افواج افغانستان چھوڑ جائیں۔ حزب اسلامی کے ترجمان ہارون زرغون نے کہا کہ جنگ بدر کا 17 رمضان المبارک کو ہونا مسلمانوں کیلیے ایک سبق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے گروپ نے افغان حکومت کے امریکہ کیساتھ سٹریٹیجک معاہدے کے بعد مذاکرات ترک کردیئے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story