جائیداد کی فروخت سے متعلق نیا قانون نافذ شہدا کے پلاٹ کیپٹل گین ٹیکس سے مستثنیٰ

کسٹم ایکٹ پاٹا24 گھنٹے میں ختم کیا جا رہا ہے جبکہ صدر مملکت نےانکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 کی منظوری دیدی، وزیرخزانہ

پراپرٹی 5 سال کے بجائے 3 سال سے پہلے بیچنے پر ٹیکس لگے گا، وفاقی وزیرخزانہ. فوٹو:فائل

حکومت نے جائیداد سے متعلق نئے قانون کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ العمل کردیا جس کے مطابق مسلح افواج اور ڈیوٹی کے دوران شہید ہونے والے اہلکاروں کے لواحقین کو ملنے والے پلاٹس پر کیپٹل گین ٹیکس نہیں لگے گا۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے جائیداد سے متعلق نئے قانون کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئےبتایا کہ کسٹم ایکٹ پاٹا اگلے 24 گھنٹے میں ختم کیا جا رہا ہے جب کہ صدر مملکت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 کی منظوری دے دی ہے جس کے مطابق شہدا کے لواحقین کو دیے جانے والے پلاٹس پر کیپٹل گین ٹیکس نہیں لگے گا جبکہ شہدا کے پلاٹس کی پہلی فروخت پر بھی کیپٹل گین ٹیکس معاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غیر منقولہ جائیداد کی فروخت کے حوالے سے نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پراپرٹی 5 سال کے بجائے 3 سال سے پہلے بیچنے پر ٹیکس لگے گا،غیر منقولہ جائیداد کی فروخت کے تیسرے سال کیپٹل گین ٹیکس 5 فیصد رہے گا جب کہ جائیداد پر کیپٹل گین ٹیکس ایک سے 2 سال تک ساڑھے 7 فیصد جب کہ 2 سے 3 سال پر 5 فیصد لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئے اصول کے تحت جائیداد بیچنے والے اور خریدار مطمئن ہوں گے جب کہ جائیداد کی قیمتوں کا تعین ایف بی آر کرے گا۔


وفاقی وزیرخزانہ کے مطابق جن لوگوں نے یکم جولائی سے پہلے پراپرٹی خریدی ہے اگر وہ 3 سال مکمل ہونے کے بعد اسے بیچنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے اور اس عرصے سے پہلے بیچیں گے تو ان پر ٹیکس کا 5 فیصد پرانا ریٹ لاگو ہوگا۔

دوسری جانب انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 نے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو دوسرے حصوں میں تقسیم کردیا، کراچی چیمبر آف رئیل اسٹیٹ ایجنٹس نے پراپرٹی ٹیکس کی مخالفت کردی جب کہ اسلام آباد رئیل اسٹیٹ ایجنٹس نے حکومتی اقدام کی حمایت کرتے ہوئے اسے ملک کی ترقی قرار دیا ہے۔ کراچی چیمبر آف رئیل اسٹیٹ ایجنٹس نے فنانس ایکٹ مسترد کرتے ہوئے تحریک چلانے کا اعلان کیا جب کہ اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئےچیئرمین سید شاہدعلیم نےکہا کہ فنانس ایکٹ عوام اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو تباہ کر دے گا جب کہ ٹیکس نافذ ہونے کے بعد سرمایہ کاری بیرون ملک منتقل ہوجائے گی۔

Load Next Story