فن ایک سمندر ہے جہاں ہر روز کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے عروہ حسین

ٹی وی ناظرین صرف وہی پروگرام یا ڈرامہ دیکھنا پسند کریں گے جس میں ان کو انٹرٹین کرنے کے لیے کچھ ہوگا، عروہ حسین

میرے لیے معیار زیادہ اہمیت رکھتا ہے، اداکارہ ۔ فوٹو : فائل

پرفارمنس ہی فنکار کی پہچان ہوتی ہے،پاکستان فلموں کی کامیابی نے نئی راہیں کھول دیں۔ اچھے نتائج کے لیے محنت کرنا پڑتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ عروہ حسین نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں ، فنکارکواپنا کام کرنا چاہیے کیونکہ اس کا مقصد کوئی سیاسی عزائم نہیں بلکہ امن ، محبت اور انٹرٹین کرنا ہے۔


پروڈیوسر اور ڈائریکٹر میری صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے چیلجنگ کردار کے لیے میرا انتخاب کرتے ہیں۔ اتنا کام کرنے کے باوجود خود کو طالب علم ہی سمجھتی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم اور ٹی وی میڈیم پر کچھ ہٹ کر ہی کرنے کی کوشش کرتی ہوں، جس کے لیے میرا فوکس اسکرپٹ اور اپنا کردار ہوتا ہے۔ اگر کردار پسند آجائے تو تبھی ہی ہاں کرتی ہوں ۔پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کا فنکار پر اعتماد کرتے ہوئے چیلجنگ کرداروں میں کاسٹ کرنا بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ فن ایک سمندر کی طرح ہیں جہاں روزانہ آپ کچھ نہ کچھ سیکھ ہی رہے ہوتے ہیں ۔

اپنے ہر نئے پروجیکٹ پر پہلے سے زیادہ محنت کرتی ہوں، کیونکہ ہمارا مقابلہ بہت سخت ہوگیا ہے،ٹی وی ناظرین صرف وہی پروگرام یا ڈرامہ دیکھنا پسند کریں گے جس میں ان کو انٹرٹین کرنے کے لیے کچھ ہوگا ۔ نئی آنے والی فلم '' ٹو پلس ٹو'' ہر لحاظ سے یادگار بنانے کے لیے اپنے کردار پر محنت کر رہی ہوں ۔ پہلی فلم ''نامعلوم افراد''کی کامیابی کا کریڈٹ پوری ٹیم کے ساتھ فلم بینوں کو بھی جاتا ہے جنھوں نے ہماری اس کاوش کو سراہا ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا بالی ووڈ ہو یا ہالی ووڈ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، میرے لیے معیار زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔
Load Next Story