مچھلی کا تیل دل کے مریضوں کیلیے انتہائی مفید ہے تحقیق
مچھلی کے تیل میں ’’اومیگا تھری‘‘ نامی چکنائی شامل ہوتی ہے جو دل کے مریضوں کے لیے نہایت مفید ہے۔
ماہرین صحت کا مشورہ ہےکہ اگر کسی کو دل کا دورہ پڑچکا ہو تو اسے مچھلی کا تیل زیادہ مقدار میں استعمال کرنا چاہیے تاکہ اس کا دل زیادہ تیزی سے صحت یاب ہوجائے۔
امریکی ماہرین کی جانب سے کیے گئے مطالعے میں ایسے رضاکار شامل تھے جو دل کا دورہ پڑنے کے بعد زندہ بچ گئے تھے۔ طبّی عملے کے زیرِ نگرانی، ان میں سے نصف کو دیگر دواؤں اور پرہیزی غذاؤں کے ساتھ ساتھ اضافی مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بھی کھلایا گیا جب کہ باقی نصف کو اومیگا تھری مصنوعی خوراکوں پر رکھا گیا۔ علاوہ ازیں اومیگا تھری کھلانے کا سلسلہ ان مریضوں کو دل کا دورہ پڑنے کے ایک مہینے کے اندر اندر شروع کردیا گیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امراضِ قلب سے بچاؤ کیلئے قدرتی خوراک
وہ مریض جنہیں 6 ماہ تک ''اصلی'' اومیگا تھری کی زیادہ مقدار روزانہ کھلائی گئی ان میں دل کے بحال ہونے کی رفتار واضح طور پر تیز تھی۔ مریضوں کے تفصیلی تجزیئے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ اومیگا تھری کی بدولت دل کے افعال اور ساخت دونوں بڑی تیزی سے بہتری واقع ہوئی اور بعض مریضوں میں دل کے اگلے دورے کا خطرہ بھی بظاہر ٹل گیا۔
تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں ''اومیگا تھری'' نامی چکنائی شامل ہوتی ہے جو نہایت مفید ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد 6 ماہ تک روزانہ غذا کے ساتھ اومیگا تھری کی 4 گرام مقدار لی کی جاتی رہے تو اس سے نہ صرف دل کے صحت یاب ہونے کی رفتار بڑھ جاتی ہے بلکہ دل کے کمزور پٹھے بھی مضبوط ہوجاتے ہیں جو مستقبل میں دل کے دورے سے حفاظت کرتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اومیگا تھری الزائیمر کے مرض کو بڑھنے سے روکتا ہے، طبی ماہرین
مچھلی کا تیل عام طور پر روغنی مچھلیوں میں وافر ہوتا ہے جب کہ یہ کیپسولوں کی شکل میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔ اومیگا تھری پہلے ہی کئی بیماریوں میں مفید پایا جاچکا ہے اور یہ بات بھی ثابت شدہ ہے کہ اگر روزانہ غذا میں مچھلی کا تیل شامل رکھا جائے تو اس سے انسانی صحت کو مجموعی طور پر بہت فائدہ پہنچتا ہے۔
امریکی ماہرین کی جانب سے کیے گئے مطالعے میں ایسے رضاکار شامل تھے جو دل کا دورہ پڑنے کے بعد زندہ بچ گئے تھے۔ طبّی عملے کے زیرِ نگرانی، ان میں سے نصف کو دیگر دواؤں اور پرہیزی غذاؤں کے ساتھ ساتھ اضافی مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بھی کھلایا گیا جب کہ باقی نصف کو اومیگا تھری مصنوعی خوراکوں پر رکھا گیا۔ علاوہ ازیں اومیگا تھری کھلانے کا سلسلہ ان مریضوں کو دل کا دورہ پڑنے کے ایک مہینے کے اندر اندر شروع کردیا گیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امراضِ قلب سے بچاؤ کیلئے قدرتی خوراک
وہ مریض جنہیں 6 ماہ تک ''اصلی'' اومیگا تھری کی زیادہ مقدار روزانہ کھلائی گئی ان میں دل کے بحال ہونے کی رفتار واضح طور پر تیز تھی۔ مریضوں کے تفصیلی تجزیئے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ اومیگا تھری کی بدولت دل کے افعال اور ساخت دونوں بڑی تیزی سے بہتری واقع ہوئی اور بعض مریضوں میں دل کے اگلے دورے کا خطرہ بھی بظاہر ٹل گیا۔
تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں ''اومیگا تھری'' نامی چکنائی شامل ہوتی ہے جو نہایت مفید ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد 6 ماہ تک روزانہ غذا کے ساتھ اومیگا تھری کی 4 گرام مقدار لی کی جاتی رہے تو اس سے نہ صرف دل کے صحت یاب ہونے کی رفتار بڑھ جاتی ہے بلکہ دل کے کمزور پٹھے بھی مضبوط ہوجاتے ہیں جو مستقبل میں دل کے دورے سے حفاظت کرتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اومیگا تھری الزائیمر کے مرض کو بڑھنے سے روکتا ہے، طبی ماہرین
مچھلی کا تیل عام طور پر روغنی مچھلیوں میں وافر ہوتا ہے جب کہ یہ کیپسولوں کی شکل میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔ اومیگا تھری پہلے ہی کئی بیماریوں میں مفید پایا جاچکا ہے اور یہ بات بھی ثابت شدہ ہے کہ اگر روزانہ غذا میں مچھلی کا تیل شامل رکھا جائے تو اس سے انسانی صحت کو مجموعی طور پر بہت فائدہ پہنچتا ہے۔