اور اڑاؤ مذاق۔۔۔۔ معذورکی تحقیر کامیڈین کو ہزاروں ڈالر میں پڑگئی
دل چسپ بات یہ ہے کہ مائیک نے جرمی کو ہرجانے کی ادائیگی کے لیے رقم اکٹھی کرنے کی غرض سے آن لائن مہم شروع کردی ہے
ناظرین کی تعداد بڑھانے کے لیے پاکستانی ٹیلی ویژن چینلوں پر حالات حاضرہ کے پروگراموں میں نقالوں اور بھانڈوں یعنی کامیڈینز کو بٹھانے کا رواج بہت مقبول ہوگیا ہے۔ اپنے مخصوص انداز میں یہ فن کار جس کی چاہے تذلیل کرتے، نقل اتارتے اور پگڑی اچھالتے ہیں۔ اگر یہ پروگرام پاکستان کے بجائے کسی مغربی ملک میں ہوتے تو ہر پروگرام قانونی کارروائی کی زد میں آتا اور پروڈیوسر، اینکر کے علاوہ ان مزاحیہ فن کاروں کے خلاف ہتک عزت کے مقدمات درج ہوتے اور عدالتیں انھیں متأثرہ لوگوں کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیتیں۔
حال ہی میں اس کی مثال کینیڈا میں سامنے آئی جہاں عدالت نے ایک معذور گلوکار کا مذاق اڑانے پر عالمی شہرت یافتہ کامیڈین پر جُرمانہ کردیا۔ مائیک وارڈ کینیڈا کا معروف اور ایوارڈ یافتہ کامیڈین ہے۔جُگت بازی اور نقالی میں اسے کمال حاصل ہے۔ 2010ء سے 2013ء کے درمیان اس نے اپنے شوز کے سلسلے میں کئی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران ایک شو میں اس نے فرانسیسی نژاد کینیڈین گلوکار جرمی گیبریئل کو مذاق کا نشانہ بنایا۔ جرمی پیدائشی طور پر جینیاتی بگاڑ کا شکار ہے جس کی وجہ سے انیس سال کی عمر میں بھی اس کا چہرہ بچوں جیسا نظر آتا ہے۔
کامیڈین کی جانب سے کسی کا مذاق اڑایا جانا کوئی بڑی بات نہیں سمجھی جاتی مگر جرمی کے والدین کو مائیک کی یہ حرکت بہت بُری لگی۔ انھوں نے کیوبک سٹی کے ہیومن رائٹس ٹریبیونل میں کامیڈین کے خلاف مقدمہ درج کروادیا، ساتھ ہی ہرجانے کی ادائیگی کا مطالبہ بھی کردیا۔ اپنی درخواست میں جرمی کے والدین نے موقف اختیار کیا تھا کہ سرعام ان کے بیٹے کا مذاق اڑا کر مائیک وارڈ نے اس کی تذلیل اور اس کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کی تلافی کے طور پر کامیڈین سے ان کے بیٹے کو اسّی ہزار ڈالر ہرجانہ دلوایا جائے۔
مقدمے کی کارروائی کئی برس تک چلتی رہی۔ بالآخر ٹریبیونل نے مدعی کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے اس کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اور مائیک کو ہرجانہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم ہرجانے کی رقم اسّی ہزار سے کم کرکے پینتیس ہزارڈالر کردی گئی ہے۔ ٹریبیونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مائیک وارڈ یقیناً اس بات سے بے خبر نہیں تھا کہ اس کا مذاق مدعی کی بے عزتی کا باعث ہوگا اور اسے ذہنی اذیت سے دوچار کردے گا۔ ٹریبیونل نے مائیک کے وکیل کا یہ موقف مسترد کردیا کہ اس کے موکل نے اپنے آزادی اظہار کے حق کا استعمال کیا تھا۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ مائیک نے جرمی کو ہرجانے کی ادائیگی کے لیے رقم اکٹھی کرنے کی غرض سے آن لائن مہم شروع کردی ہے۔ کراؤڈ فنڈنگ کا سہارا لے کر وہ یہ ظاہر کررہا ہے جیسے وہ ہرجانہ ادا نہیں کرسکتا، حالاں کہ اس کی امارت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ اپنے گذشتہ ٹور ہی سے اس نے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کمائے تھے۔
حال ہی میں اس کی مثال کینیڈا میں سامنے آئی جہاں عدالت نے ایک معذور گلوکار کا مذاق اڑانے پر عالمی شہرت یافتہ کامیڈین پر جُرمانہ کردیا۔ مائیک وارڈ کینیڈا کا معروف اور ایوارڈ یافتہ کامیڈین ہے۔جُگت بازی اور نقالی میں اسے کمال حاصل ہے۔ 2010ء سے 2013ء کے درمیان اس نے اپنے شوز کے سلسلے میں کئی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران ایک شو میں اس نے فرانسیسی نژاد کینیڈین گلوکار جرمی گیبریئل کو مذاق کا نشانہ بنایا۔ جرمی پیدائشی طور پر جینیاتی بگاڑ کا شکار ہے جس کی وجہ سے انیس سال کی عمر میں بھی اس کا چہرہ بچوں جیسا نظر آتا ہے۔
کامیڈین کی جانب سے کسی کا مذاق اڑایا جانا کوئی بڑی بات نہیں سمجھی جاتی مگر جرمی کے والدین کو مائیک کی یہ حرکت بہت بُری لگی۔ انھوں نے کیوبک سٹی کے ہیومن رائٹس ٹریبیونل میں کامیڈین کے خلاف مقدمہ درج کروادیا، ساتھ ہی ہرجانے کی ادائیگی کا مطالبہ بھی کردیا۔ اپنی درخواست میں جرمی کے والدین نے موقف اختیار کیا تھا کہ سرعام ان کے بیٹے کا مذاق اڑا کر مائیک وارڈ نے اس کی تذلیل اور اس کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کی تلافی کے طور پر کامیڈین سے ان کے بیٹے کو اسّی ہزار ڈالر ہرجانہ دلوایا جائے۔
مقدمے کی کارروائی کئی برس تک چلتی رہی۔ بالآخر ٹریبیونل نے مدعی کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے اس کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اور مائیک کو ہرجانہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم ہرجانے کی رقم اسّی ہزار سے کم کرکے پینتیس ہزارڈالر کردی گئی ہے۔ ٹریبیونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مائیک وارڈ یقیناً اس بات سے بے خبر نہیں تھا کہ اس کا مذاق مدعی کی بے عزتی کا باعث ہوگا اور اسے ذہنی اذیت سے دوچار کردے گا۔ ٹریبیونل نے مائیک کے وکیل کا یہ موقف مسترد کردیا کہ اس کے موکل نے اپنے آزادی اظہار کے حق کا استعمال کیا تھا۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ مائیک نے جرمی کو ہرجانے کی ادائیگی کے لیے رقم اکٹھی کرنے کی غرض سے آن لائن مہم شروع کردی ہے۔ کراؤڈ فنڈنگ کا سہارا لے کر وہ یہ ظاہر کررہا ہے جیسے وہ ہرجانہ ادا نہیں کرسکتا، حالاں کہ اس کی امارت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ اپنے گذشتہ ٹور ہی سے اس نے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کمائے تھے۔