ترکی کی پاکستان سے گولن اسکول بند کرنے کی درخواست
ترکی مسئلہ کشمیرپر پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے، اوآئی سی سے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں، چاوش اوغلو
ترک وزیرخارجہ چاوش اوغلو نے جلاوطن ترک مبلغ فتح اللہ گولن کی تنظیم کے تحت پاکستان میں چلنے والے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی درخواست کی ہے جب کہ انہوں نے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد پاکستان کی جانب سے اردگان حکومت کو ملنے والی حمایت کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔
ایک روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر ترک وزیرخارجہ نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے وفود کی سطح پر ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی میں بغاوت میں جو بھی ملوث ہے وہ انصاف کے کٹہرے میں پہنچے گا جب کہ پاکستان کی جانب سے ملنے والی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستانی عوام اور حکومت نے بغاوت کچلنے میں ہمارا بھرپورساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فتح اللہ گولن نیٹ ورک نے ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کی، یہ دہشت گرد گروپ پنسلوانیا میں بیٹھ کر سازش کررہا ہے جب کہ فتح اللہ گولن کی تنظیم "ہزمت" کے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں تعلیمی و ثقافتی ادارے ہیں، پاکستان کے ساتھ گولن نیٹ ورک کے اسکولز کا معاملہ اٹھایا ہے اور درخواست کی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر اس نیٹ ورک کے اسکولز بند کرے اور پاکستان نے اس حوالے سے ایکشن لینے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی مسئلہ کشمیرپر پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے، او آئی سی سے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں جب کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں او آئی سی سیکریٹری جنرل کو کشمیر رابطہ گروپ کو متحرک کرنے کا کہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے باعث خطے میں عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔
اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج کا کہنا تھا کہ بغاوت کو ناکام بنانا ترکی کے عوام کی فتح ہے، پاکستان اورترکی دہشت گردی کا مل کرمقابلہ کررہے ہیں اور دونوں مملک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی اس لئے دونوں ملکوں کودوستانہ تعلقات کو اسٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مزید بہتر اورمستحکم ہوں گے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بیشتر ترک اسکول پاکستان میں اچھی تعلیم فراہم کررہے ہیں لیکن اگر کوئی اسکول غیرقانونی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا توکارروائی کریں گے جب کہ پاکستان میں فتح اللہ گولن حمایتی اسکول کی جانچ پڑتال کریں گے۔
ایک روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر ترک وزیرخارجہ نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے وفود کی سطح پر ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی میں بغاوت میں جو بھی ملوث ہے وہ انصاف کے کٹہرے میں پہنچے گا جب کہ پاکستان کی جانب سے ملنے والی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستانی عوام اور حکومت نے بغاوت کچلنے میں ہمارا بھرپورساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فتح اللہ گولن نیٹ ورک نے ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کی، یہ دہشت گرد گروپ پنسلوانیا میں بیٹھ کر سازش کررہا ہے جب کہ فتح اللہ گولن کی تنظیم "ہزمت" کے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں تعلیمی و ثقافتی ادارے ہیں، پاکستان کے ساتھ گولن نیٹ ورک کے اسکولز کا معاملہ اٹھایا ہے اور درخواست کی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر اس نیٹ ورک کے اسکولز بند کرے اور پاکستان نے اس حوالے سے ایکشن لینے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی مسئلہ کشمیرپر پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے، او آئی سی سے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں جب کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں او آئی سی سیکریٹری جنرل کو کشمیر رابطہ گروپ کو متحرک کرنے کا کہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے باعث خطے میں عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔
اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج کا کہنا تھا کہ بغاوت کو ناکام بنانا ترکی کے عوام کی فتح ہے، پاکستان اورترکی دہشت گردی کا مل کرمقابلہ کررہے ہیں اور دونوں مملک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی اس لئے دونوں ملکوں کودوستانہ تعلقات کو اسٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مزید بہتر اورمستحکم ہوں گے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بیشتر ترک اسکول پاکستان میں اچھی تعلیم فراہم کررہے ہیں لیکن اگر کوئی اسکول غیرقانونی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا توکارروائی کریں گے جب کہ پاکستان میں فتح اللہ گولن حمایتی اسکول کی جانچ پڑتال کریں گے۔