بنگلہ دیشی ٹیم کبھی تر نوالہ ثابت نہیں ہوئی سیمی
ٹیسٹ جیتنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی، پہلے ون ڈے میں بیٹنگ کی ناکامی لے ڈوبی
ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی نے کہا ہے کہ دورے میں اب تک کسی بھی موقع پر بنگلہ دیشی ٹیم تر نوالہ ثابت نہیں ہوئی ہے۔
ہمیں ٹیسٹ سیریز جیتنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی جبکہ پہلے ون ڈے میں بیٹنگ کی ناکامی کے سبب شکست ہو گئی، میزبان سائیڈ کے پاس کئی اچھے پلیئرز موجود ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ دونوں ٹیسٹ میچز کے آخری روز بنگال ٹائیگرز کی بیٹنگ فلاپ ہونے سے ہمارا کام آسان ہوگیا، مگرباقی دنوں کے کھیل میں میزبان ٹیم سخت مزاحمت کرتی رہی، وکٹیں بیٹسمینوں کیلیے ساز گار تھیں، ہمارے بولرز نے پلاننگ اور سخت محنت سے فتح کا راستہ ہموار کیا،کیریبیئن کپتان نے کہا کہ ڈھاکا ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ہمارے بولرز نے میزبان بیٹنگ لائن کو مشکل صورتحال سے نکلنے کا موقع فراہم کردیا تھا۔
مگر دوسری باری میں غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے نتیجہ اپنے حق میں کرلیا، کھلنا ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بولرز نے کارکردگی مزید بہتربنائی لیکن بنگلہ دیش نے آسانی سے ہتھیار نہیں ڈالے، ہمیں ایک ایک وکٹ کیلیے بھر پور کوشش کرنا پڑی، پہلے ون ڈے میں بیٹنگ لائن نہ چل سکی جس کی وجہ سے ہمیں شکست ہوئی۔
نیوزی لینڈ کے بعد بنگلہ دیش کو بھی ٹیسٹ میں کلین سوئپ کرنے کے سوال پر ڈیرن سیمی نے کہا کہ کرس گیل کی واپسی اور دیگر کھلاڑیوں کے فارم میں آنے کے بعد ویسٹ انڈین ٹیم متوازن ہوتی جا رہی ہے، ہم نہ صرف ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے بلکہ ٹیسٹ میں بھی زیادہ اعتماد کے ساتھ حریفوں کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں، بحثیت کپتان مجھے بھروسہ ہوتا ہے کہ سیموئلز، چندرپال اور ٹینو بیسٹ سمیت کس صورتحال میں کون سا کھلاڑی توقعات کے مطابق پر فارم کرسکتا ہے۔
رواں سال دورئہ انگلینڈ میں فتح سے محروم رہنے اور آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریزمیں2-0 سے شکست ماضی کا حصہ بن چکی، گذشتہ 6 ماہ سے ہم مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہیں، ہماری پوری کوشش ہے کہ کیریبیئن پرستاروں کی توقعات کے عین مطابق فتوحات کا سفر جاری رکھیں، خوشی کی بات یہ ہے کہ ٹیم کا ہر رکن اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ اور کچھ کر دکھانے کیلیے پُرعزم ہے۔
ہمیں ٹیسٹ سیریز جیتنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی جبکہ پہلے ون ڈے میں بیٹنگ کی ناکامی کے سبب شکست ہو گئی، میزبان سائیڈ کے پاس کئی اچھے پلیئرز موجود ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ دونوں ٹیسٹ میچز کے آخری روز بنگال ٹائیگرز کی بیٹنگ فلاپ ہونے سے ہمارا کام آسان ہوگیا، مگرباقی دنوں کے کھیل میں میزبان ٹیم سخت مزاحمت کرتی رہی، وکٹیں بیٹسمینوں کیلیے ساز گار تھیں، ہمارے بولرز نے پلاننگ اور سخت محنت سے فتح کا راستہ ہموار کیا،کیریبیئن کپتان نے کہا کہ ڈھاکا ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ہمارے بولرز نے میزبان بیٹنگ لائن کو مشکل صورتحال سے نکلنے کا موقع فراہم کردیا تھا۔
مگر دوسری باری میں غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے نتیجہ اپنے حق میں کرلیا، کھلنا ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بولرز نے کارکردگی مزید بہتربنائی لیکن بنگلہ دیش نے آسانی سے ہتھیار نہیں ڈالے، ہمیں ایک ایک وکٹ کیلیے بھر پور کوشش کرنا پڑی، پہلے ون ڈے میں بیٹنگ لائن نہ چل سکی جس کی وجہ سے ہمیں شکست ہوئی۔
نیوزی لینڈ کے بعد بنگلہ دیش کو بھی ٹیسٹ میں کلین سوئپ کرنے کے سوال پر ڈیرن سیمی نے کہا کہ کرس گیل کی واپسی اور دیگر کھلاڑیوں کے فارم میں آنے کے بعد ویسٹ انڈین ٹیم متوازن ہوتی جا رہی ہے، ہم نہ صرف ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے بلکہ ٹیسٹ میں بھی زیادہ اعتماد کے ساتھ حریفوں کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں، بحثیت کپتان مجھے بھروسہ ہوتا ہے کہ سیموئلز، چندرپال اور ٹینو بیسٹ سمیت کس صورتحال میں کون سا کھلاڑی توقعات کے مطابق پر فارم کرسکتا ہے۔
رواں سال دورئہ انگلینڈ میں فتح سے محروم رہنے اور آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریزمیں2-0 سے شکست ماضی کا حصہ بن چکی، گذشتہ 6 ماہ سے ہم مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہیں، ہماری پوری کوشش ہے کہ کیریبیئن پرستاروں کی توقعات کے عین مطابق فتوحات کا سفر جاری رکھیں، خوشی کی بات یہ ہے کہ ٹیم کا ہر رکن اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ اور کچھ کر دکھانے کیلیے پُرعزم ہے۔