چترال میں اسکول ٹیچر کا بچوں پر بہیمانہ تشدد وزیرتعلیم نے نوٹس لے لیا

صوبائی وزیر تعلیم نے ٹیچر کے خلاف 3 دن میں کارروائی کی یقین دہانی کرادی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے ٹیچر کے خلاف 3 دن میں کارروائی کی یقین دہانی کرادی۔ اسکرین گریب/ ایکسپریس نیوز

مقامی نجی اسکول میں ٹیچر کے طلبہ پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیرتعلیم نے نوٹس لے لیا جب کہ ٹیچر کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چترال میں دی لرنر نامی نجی اسکول میں مرد ٹیچر نے چھوٹی جماعت کے طلبہ کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو ایکسپریس نیوز کو موصول ہوئی، ویڈیو میں ٹیچر اسکول کے احاطے میں موجود بچوں کو لکڑی سے بری طرح مارتا پیٹتا نظر آرہا ہے جب کہ ویڈیو انٹرنیٹ پر بھی وائرل ہوئی جس میں ٹیچر کے تشدد کی عوام نے سخت الفاظ میں مذمت کی۔

ایکسپریس نیوز کو ویڈیو موصول ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیر تعلیم عاطف خان کو جب اس حوالے سے آگاہ کیا گیا تو انہوں نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی اور واقعہ پر 3 روز میں ٹیچر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو میں عاطف خان کا کہنا تھا کہ یہ چترال کا نجی اسکول ہے جسے انعام الکبیر نامی شخص چلا رہا ہے، بچوں پر تشدد سے لگتا ہےکہ یہ ٹیچر دماغی مریض ہے کیوں کہ کوئی بھی نارمل انسان اس طرح بچوں پر تشدد نہیں کرسکتا، ایسا ظلم تو جانوروں پر بھی نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو گرمیوں کی چھٹیوں سے پہلے کی ہے جو اسی بلڈنگ میں کام کرنے والی ایک این جی او سامنے لائی۔


عاطف خان نے کہا کہ ٹیچر کے خلاف جتنا ہوسکا سخت کارروائی کریں گے اور یہ کارروائی 3 دن کے اندر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہم نے ہاٹ لائن بنائی ہے اور بینرز بھی لگائے ہیں کہ جہاں بھی ایسے واقعات ہوں ہمیں اطلاع دی جائے جب کہ اب تک ہم 7 ہزار 200 اساتذہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوکریوں سے نکال چکے ہیں۔

دوسری جانب ایکسپریس نیوز کی خبر پر بچوں پر تشدد کرنے والے ٹیچر کو گرفتار کرلیا گیا اور اسکول پرنسپل کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ ڈائریکٹر ایجوکیشن نے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کردی جو ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

Load Next Story