نیٹوسپلائی کی مفاہمتی یادداشت پر اگلے ہفتے دستخط کا امکان
مجوزہ ایم اویو دو یا تین سال کیلیے ہوگا، 20 فیصد سامان افغانستان، 80 فیصد واپس جائیگا
پاکستان اور امریکا نیٹو سپلائی کو باضابطہ بنانے کیلیے مفاہمت کی یاداشت کو حتمی شکل دینے کے قریب پہنچ گئے۔ گذشتہ رات گئے تک سیکریٹری دفاع نرگس سیٹھی کی قیادت میں مختلف وزارتوں کے نمائندوں کے امریکا کی ٹیکنیکل ٹیم سے مذاکرات ہوئے۔
ذرائع کے مطابق نیٹو سپلائی کے مجوزہ ایم او یو پر دستخط اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ وزارت قانون کی ویٹنگ اور پھر کابینہ کی منظوری بھی لی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ا و یو میں زیادہ تر ٹیکنیکل امور شامل ہوں گے جس میں نیٹو سامان کی انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس تحریری شکل میں ہونگے اور ان پوائنٹس پر نیٹو سپلائی کی اسکیننگ ہو گی جبکہ ابتدائی طور پر ایم او یو دو یا تین سال کی مدت کے لیے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق بھاری ہتھیار نیٹو سپلائی میں نہیں جا سکیں گے۔ نیٹو سپلائی میں تقریبا 20 فی صد سامان افغانستان جائے گا جبکہ 80 فی صد سامان افغانستان سے واپس جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نیٹو سپلائی کے مجوزہ ایم او یو پر دستخط اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ وزارت قانون کی ویٹنگ اور پھر کابینہ کی منظوری بھی لی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ا و یو میں زیادہ تر ٹیکنیکل امور شامل ہوں گے جس میں نیٹو سامان کی انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس تحریری شکل میں ہونگے اور ان پوائنٹس پر نیٹو سپلائی کی اسکیننگ ہو گی جبکہ ابتدائی طور پر ایم او یو دو یا تین سال کی مدت کے لیے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق بھاری ہتھیار نیٹو سپلائی میں نہیں جا سکیں گے۔ نیٹو سپلائی میں تقریبا 20 فی صد سامان افغانستان جائے گا جبکہ 80 فی صد سامان افغانستان سے واپس جائے گا۔