وفاق کو رینجرز سے متعلق کوئی سمری نہیں بھیجی وزیراعلیٰ سندھ
وفاق کو خط لکھا ہے جس کا اب تک کوئی جواب نہیں ملا، سید مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو رینجرز کے ایک سال کے قیام کے لئے خط بھیجا ہے تاہم رینجرز سے متعلق کوئی سمری نہ بھیجی ہے اور نہ بھیجی جاتی ہے۔
سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے امن و امان قائم ہوا ہے ، رینجرزکے معاملے کو ایشو بنانےکی ضرورت نہیں، 10 سے 12 دن کی تاخیر تو ہو ہی جاتی ہے تاہم رینجرز سے متعلق وفاق کو کوئی سمری نہیں بھیجی کیوں اس معاملے پر سمری بھیجی ہی نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کے اختیارات سے متعلق وفاق کو خط لکھا ہے جس کا اب تک کوئی جواب نہیں ملا، وفاق کی جانب سے رینجرز کو ملزم کو 90 روز تک حراست میں رکھنے کا اختیار انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن ڈبل ای ڈبل ای کے تحت دیا گیا جب کہ اختیارات کی مدت 15 جون کو ختم ہوچکی ہے۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ رینجرز فورس نے امن و امان میں ہماری بڑی مدد کی، ہم رینجرز کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی جانب سے سندھ بھر میں رینجرز کو اختیارات دینے کے اصرار سے متعلق سوال پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں کہ رینجرز کی کارروائیوں سے متعلق چوہدری نثار نے کیا کہا لیکن جب بات ہوگی تب جواب دوں گا۔
نومنتخب وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل ہو یا کوئی اور فورم ،سندھ کا معاملہ ہرجگہ رکھیں گے، سندھ کے حقوق کے لئے ہمارا سخت موقف ہوگا ، سندھ کے حقوق سے متعلق معاملہ ہر فورم پراٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے پچھلے گڑے مردے کھودنے کی بجائے آگے کی طرف دیکھا جائے۔
سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے امن و امان قائم ہوا ہے ، رینجرزکے معاملے کو ایشو بنانےکی ضرورت نہیں، 10 سے 12 دن کی تاخیر تو ہو ہی جاتی ہے تاہم رینجرز سے متعلق وفاق کو کوئی سمری نہیں بھیجی کیوں اس معاملے پر سمری بھیجی ہی نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کے اختیارات سے متعلق وفاق کو خط لکھا ہے جس کا اب تک کوئی جواب نہیں ملا، وفاق کی جانب سے رینجرز کو ملزم کو 90 روز تک حراست میں رکھنے کا اختیار انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن ڈبل ای ڈبل ای کے تحت دیا گیا جب کہ اختیارات کی مدت 15 جون کو ختم ہوچکی ہے۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ رینجرز فورس نے امن و امان میں ہماری بڑی مدد کی، ہم رینجرز کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی جانب سے سندھ بھر میں رینجرز کو اختیارات دینے کے اصرار سے متعلق سوال پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں کہ رینجرز کی کارروائیوں سے متعلق چوہدری نثار نے کیا کہا لیکن جب بات ہوگی تب جواب دوں گا۔
نومنتخب وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل ہو یا کوئی اور فورم ،سندھ کا معاملہ ہرجگہ رکھیں گے، سندھ کے حقوق کے لئے ہمارا سخت موقف ہوگا ، سندھ کے حقوق سے متعلق معاملہ ہر فورم پراٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے پچھلے گڑے مردے کھودنے کی بجائے آگے کی طرف دیکھا جائے۔