ن لیگ کا منشور صرف نعرے بازی نہیں نوازشریف
سرمایہ کا ری کو تحفظ دینے سے روزگار کے بھرپور مواقع میسر آئیں گے،خطاب
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) کے منشور کے لیے تیار کردہ دستاویز''نعرے بازی'' نہیں ''عملی حقیقتوں'' کا اظہار ہے۔
اس پرعمل کر کے ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل پر پہنچائیں گے ،توانائی کے حصول کے تمام ذرائع کا بھرپور استعمال اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔وہ یہاںمنشور کمیٹی کے چوتھے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو تعلیم و صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے جو وسائل درکار ہیں وہ ملکی معیشت کو تیز رفتار ٹریک پر ڈال کر ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
توانائی کے حصول کے تمام ذرائع کا بھرپور استعمال اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ان اقدامات سے روزگار کے بے شمار مواقع میسر ہونا شروع ہو جائیں گے۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی، معاشی، قانونی، سماجی اور ثقافتی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی اور اپنے اپنے شعبہ جات سے متعلق تجاویز پیش کیں۔اجلاس میں ان تینوں منشوروں پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیاگیاجن پر دو مرتبہ وفاقی حکومت اور تین دفعہ پنجاب کی صوبائی حکومت کو عملدرآمد کا موقعہ ملا۔
اجلاس میں اس بات پر اطمینان کااظہار کیا گیا کہ گزشتہ ادوار میں منشور میں پیش کیے گئے تمام نکات پر نہ صرف عمل کیا گیا بلکہ معیشت کی ترقی، مضبوطی اور عوامی فلاح کے لیے ایسے اقدامات بھی اختیار کیے گئے جن کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔
اس ضمن میں خاص طور پر 60 سالہ پرانے محصول چنگی کے نام پر بھتا خوری کے نظام کا خاتمہ تھا ۔محصول چنگی کے نام پر ملک بھر میں 3200 مقامات پر سرکاری سرپرستی میں سالانہ 200 ارب روپے سے زائد وصول کیے جاتے تھے اور خزانے میں 20 ارب روپے بھی جمع نہیں ہوتے تھے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سرتاج عزیز،اسحاق ڈار ، اقبال ظفر جھگڑا ، پرویز رشید ،مریم نواز، ہمایوں اختر ، شاہد خاقان عباسی ، طارق عظیم ، ماروی میمن اوردیگر نے شرکت کی۔
اس پرعمل کر کے ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل پر پہنچائیں گے ،توانائی کے حصول کے تمام ذرائع کا بھرپور استعمال اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔وہ یہاںمنشور کمیٹی کے چوتھے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو تعلیم و صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے جو وسائل درکار ہیں وہ ملکی معیشت کو تیز رفتار ٹریک پر ڈال کر ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
توانائی کے حصول کے تمام ذرائع کا بھرپور استعمال اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ان اقدامات سے روزگار کے بے شمار مواقع میسر ہونا شروع ہو جائیں گے۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی، معاشی، قانونی، سماجی اور ثقافتی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی اور اپنے اپنے شعبہ جات سے متعلق تجاویز پیش کیں۔اجلاس میں ان تینوں منشوروں پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیاگیاجن پر دو مرتبہ وفاقی حکومت اور تین دفعہ پنجاب کی صوبائی حکومت کو عملدرآمد کا موقعہ ملا۔
اجلاس میں اس بات پر اطمینان کااظہار کیا گیا کہ گزشتہ ادوار میں منشور میں پیش کیے گئے تمام نکات پر نہ صرف عمل کیا گیا بلکہ معیشت کی ترقی، مضبوطی اور عوامی فلاح کے لیے ایسے اقدامات بھی اختیار کیے گئے جن کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔
اس ضمن میں خاص طور پر 60 سالہ پرانے محصول چنگی کے نام پر بھتا خوری کے نظام کا خاتمہ تھا ۔محصول چنگی کے نام پر ملک بھر میں 3200 مقامات پر سرکاری سرپرستی میں سالانہ 200 ارب روپے سے زائد وصول کیے جاتے تھے اور خزانے میں 20 ارب روپے بھی جمع نہیں ہوتے تھے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سرتاج عزیز،اسحاق ڈار ، اقبال ظفر جھگڑا ، پرویز رشید ،مریم نواز، ہمایوں اختر ، شاہد خاقان عباسی ، طارق عظیم ، ماروی میمن اوردیگر نے شرکت کی۔