عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خاتون کا احتجاج
چیرمین تحریک انصاف نے خاتون آفسر کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم سے معلومات طلب کرلی۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خیبرپختونخوا کی خاتون ایجوکیشن آفیسر نے اپنے تبادلے کے خلاف احتجاج کیا جس کے باعث عمران خان کو پریس کانفرنس ادھوری چھوڑنا پڑ گئی۔
اسلام آباد میں عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خیبرپختونخوا سے آئی ہوئی ایجوکیشن آفیسر عذرا آفریدی نامی خاتون نے احتجاج کرنا شروع کردیا، ابتدا میں عمران خان نے خاتون کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہ رکیں جس پر تحریک انصاف کے دیگر رہ نما خاتون کو سمجھاتے رہے لیکن وہ بضد رہی اور عمران خان پریس کانفرنس چھوڑ کرچلے گئے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف رپورٹ تیارکرنے پر مجھے سزا دی گئی، اعلیٰ افسران نے مجھے ہراساں کیا اور مجھے میرے عہدے سے ہٹایا گیا جب کہ میرا تبادلہ ہری پور سے صوابی کردیا گیا اور میرے بچوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔ خاتون افسر نے تحریک انصاف کے وزیرتعلیم اورخیبرپختونخوا کے عہدیداروں پربھی کرپشن کے الزامات عائد کیے۔ عمران خان کی پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فیصل خان اور دیگر خاتون کو سمجھا بجھا کر ساتھ لے گئے۔
خاتون کے احتجاج سے متعلق تحریک انصاف کا اعلامیہ جاری ہوگیا جس کے مطابق چیرمین تحریک انصاف نے خاتون آفسر کے احتجاج کا نوٹس لے لیا جب کہ انہوں نے خیبرپختونخوا کے وزیرتعلیم عاطف خان کو ٹیلی فون کرکے معاملے کی مکمل چھان بین اور جامع معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی خاتون سے ملاقات کی ہدایت کی جب کہ خاتون آفسر عذرا آفریدی نے دستاویزی شواہد ارسال کرنے کی بھی ذمہ داری قبول کی اور ڈاکٹر یاسمین کو تحریری شکایت بھیجنے پر بھی راضی ہوگئی۔
اسلام آباد میں عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خیبرپختونخوا سے آئی ہوئی ایجوکیشن آفیسر عذرا آفریدی نامی خاتون نے احتجاج کرنا شروع کردیا، ابتدا میں عمران خان نے خاتون کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہ رکیں جس پر تحریک انصاف کے دیگر رہ نما خاتون کو سمجھاتے رہے لیکن وہ بضد رہی اور عمران خان پریس کانفرنس چھوڑ کرچلے گئے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف رپورٹ تیارکرنے پر مجھے سزا دی گئی، اعلیٰ افسران نے مجھے ہراساں کیا اور مجھے میرے عہدے سے ہٹایا گیا جب کہ میرا تبادلہ ہری پور سے صوابی کردیا گیا اور میرے بچوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔ خاتون افسر نے تحریک انصاف کے وزیرتعلیم اورخیبرپختونخوا کے عہدیداروں پربھی کرپشن کے الزامات عائد کیے۔ عمران خان کی پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فیصل خان اور دیگر خاتون کو سمجھا بجھا کر ساتھ لے گئے۔
خاتون کے احتجاج سے متعلق تحریک انصاف کا اعلامیہ جاری ہوگیا جس کے مطابق چیرمین تحریک انصاف نے خاتون آفسر کے احتجاج کا نوٹس لے لیا جب کہ انہوں نے خیبرپختونخوا کے وزیرتعلیم عاطف خان کو ٹیلی فون کرکے معاملے کی مکمل چھان بین اور جامع معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی خاتون سے ملاقات کی ہدایت کی جب کہ خاتون آفسر عذرا آفریدی نے دستاویزی شواہد ارسال کرنے کی بھی ذمہ داری قبول کی اور ڈاکٹر یاسمین کو تحریری شکایت بھیجنے پر بھی راضی ہوگئی۔