سی این جی کا بحران جاری حیدرآباد میں غیر معینہ ہڑتال کا اعلان

گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ گیس نہیں رہی ،جب سی این جی سستی ہو تو قطاریں تو لگیں گی

ڈیڈ لاک کی ذمے دار اوگراہے،ہمارے منافع کو ایک طرف رکھ کر گیس، بجلی کے بلوں ،ٹیکسز اور دیگر معاملات طے کر لیے جائیں، غیاث پراچہ فوٹو: فائل

سی این جی ایسوسی ایشن اور اوگراکے درمیان ڈیڈ لاک کا خاتمہ نہ ہونے کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز مسلسل چھٹے روز بھی بند رہے۔

جبکہ وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ سی این جی اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ گیس نہیں رہی بلکہ جب سی این جی سستی ہو تو قطاریں تو لگیں گی۔

دوسری طرف سی این جی ایسوسی ایشن نے ایک مرتبہ پھر اوگرا کو ڈیڈ لاک کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پیشکش کی ہے کہ ہمارے منافع کو ایک طرف رکھتے ہوئے گیس ، بجلی کے بلوں ، ٹیکسز اور پیداواری لاگت کے معاملات طے کر لیے جائیں ۔ تفصیلات کے مطابق سی این جی ایسوسی ایشن اور اوگرا کے درمیان گیس کی قیمتوں کا تعین نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل چھٹے روز بھی سی این جی اسٹیشنز بند رہے جسکی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔ لاہور سمیت ملک بھر میں ہڑتال اور 3 روز بندش کے باعث اکثریتی سی این جی اسٹیشنز بند رہے۔




جس کی وجہ سے لوگوں کو متبادل فیول پر گاڑیوں کو چلانا پڑا، تاہم کئی مقامات پر سی این جی اسٹیشنز نے پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے فلنگ کا سلسلہ جاری رکھا ۔ چند سی این جی اسٹیشن کھلے رہے لیکن وہاں بھی کم پریشر کے باعث گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی رہیں۔ اوگرا ذرائع کے مطابق سی این جی ایسوسی ایشن اپنا منافع کم کرنے کے لیے تیار نہیں ۔ لاہور ،اسلام آباد او رکراچی میں ہونیوالی سماعت کے بارے میں سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ ایک انٹر ویو میں وزیر اعظم کے مشیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے کہاکہ سی این جی اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ گیس نہیں رہی بلکہ جب سی این جی سستی ہو تو قطاریں تو لگیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی صرف پبلک ٹرانسپورٹ اور چھوٹی گاڑیوں کو دینا ہو گی ، بڑی گاڑیوں کو پٹرول اور ڈیزل سے چلانا ہو گا ۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث عبد اللہ پراچہ نے '' این این آئی '' سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے منافع کو ایک طرف رکھ کر گیس، بجلی کے بلوں ،ٹیکسز اور پیداواری لاگت کے معاملات طے کر لیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ابھی ہم نے سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش نہیں کیا ،اوگرا نے صرف تصویر کا ایک رخ پیش کیا ہے ۔



حیدرآباد میں سی این جی اسٹیشنز گزشتہ روزہفتے وار بندش کے باعث بند رہے جب کہ سی این جی ایسوسی ایشن نے آج (اتوار) سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کر دیاہے جس کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ سوئی سدرن گیس کی جانب سے ہفتے وار بندش کے باعث گیس فراہم نہ کیے جانے کے نتیجے میں حیدرآباد میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تمام سی این جی اسٹیشن بند کر دیے گئے تھے جو گزشتہ شب 12 بجے دوبارہ کھول دیے گئے۔

دوسری جانب سی این جی ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کی جانب سے سی این جی مالکان کے مطالبات منظور نہ کیے جانے کی صورت میں آج (اتوار) سے تمام سی این جی اسٹیشنز غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ سندھ سی این جی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری امتیاز حسین کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے مقرر کی جانے والی قمیت پر سی این جی فروخت کرنے میں سی این جی مالکان کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو اب کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story