معروف پلے بیک سنگراخلاق احمد کی 17ویں برسی آج منائی جارہی ہے

1992میں سرکاری خرچ پرعلاج کیلے لندن گئے اوراس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں علاج کیلے 25 لاکھ روپے کی خطیررقم دی

1985ء میں اخلا ق احمد خون کے سرطان میں مبتلا ہوگئے تھے ۔ فوٹو : فائل

پاکستان فلموں کے معروف پلے بیک سنگر اخلاق احمد کو دنیا سے رخصت ہوئے 17 برس بیت گئے۔


1946 میں دہلی میں پیدا ہونے والے اخلاق احمد میں ہوش سنبھالتے ہی گائیکی کا شوق پیدا ہوگیا تھا اور وہ ساٹھ کے عشرے کے شروع میں کراچی کے ایک اسٹیج گروپ سے منسلک ہوگئے تھے۔ طویل جدوجہد کے بعد 1973ء کو اخلاق احمد کو کراچی میں بننے والی 2 فلموں ''پا زیب '' اور ''بادل اور بجلی'' میں گائیکی کا موقع ملا ۔ 1974ء میں وہ صف اول کے گلوکار بن گئے تھے ۔انھوں نے اپنے کیرئیرمیں 86 فلموں میں 117 گیت گائے جن میں سے صرف ایک پنجابی باقی سب ہی اردو میں تھے۔

1985ء میں اخلا ق احمد خون کے سرطان میں مبتلا ہوگئے، 1992 میں سرکاری خرچ پرعلاج کے لیے لندن گئے اور اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے انھیں علاج معالجے کے لیے 25 لاکھ روپے کی خطیررقم دی، ان کی وفا شعار بیوی جو ائیرہوسٹس تھیں انہوں نے بھی آخری لمحات تک ان کی خدمت کی، اخلاق احمد کینسر کے مرض میں مبتلا ہوکر4 اگست 1999 کو اس فانی دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن ان کی مدھر آواز آج بھی شائقین موسیقی کے کانوں میں رس گھول رہی ہے۔
Load Next Story