حنیف محمد کی طبیعت میں بتدریج بہتری آنے لگی
2 روز میں گھر جانے کی اجازت ملنے کا امکان، اسپتال میں ایجبسٹن ٹیسٹ بھی دیکھا
ISLAMABAD:
مقامی اسپتال میں زیر علاج سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد کی طبیعت میں بتدریج بہتری آنے لگی، پھیپھڑوں کے سرطان جیسے موذی مرض میں مبتلا مقامی اسپتال میں زیر علاج اپنے دور کے عظیم بیٹسمین نے بدھ کو عیادت کیلیے آنے والوں سے ملاقاتیں بھی کیں، ان میں سابق عالمی اسکواش چیمپئن جہانگیر خان بھی شامل تھے۔
ڈاکٹرز کے مطابق مزید افاقے کی صورت میں حنیف محمد کو اگلے 2 یوم میں گھر جانے کی اجازت دیدی جائیگی۔ بسترعلالت پرموجود سابق ٹیسٹ کپتان کا کرکٹ سے والہانہ لگائو برقرار ہے، انھوں نے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل مقامی اسپتال میں ٹی وی پر دیکھا۔
صاحبزادے شعیب محمد نے بتایا کہ سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد سے بات چیت میں انھوں نے برمنگھم ٹیسٹ کی وکٹ کو بیٹنگ کیلیے ساز گار قرار دیتے ہوئے کہا کہ میزبان ٹیم نے موقع کی مناسبت سے بیٹنگ کی، وہ پہلی اننگز میں 320 رنز تک جوڑ سکتی تھی۔
حنیف محمد کا کہنا تھا کہ ابتدا میں گرنے والی وکٹوں سے پاکستان فائدہ نہ اٹھا سکا تاہم بولرز نے بعض عمدہ گیندیں بھی کرائیں، انھوں نے کہاکہ پاکستان کو اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہوگی۔
مقامی اسپتال میں زیر علاج سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد کی طبیعت میں بتدریج بہتری آنے لگی، پھیپھڑوں کے سرطان جیسے موذی مرض میں مبتلا مقامی اسپتال میں زیر علاج اپنے دور کے عظیم بیٹسمین نے بدھ کو عیادت کیلیے آنے والوں سے ملاقاتیں بھی کیں، ان میں سابق عالمی اسکواش چیمپئن جہانگیر خان بھی شامل تھے۔
ڈاکٹرز کے مطابق مزید افاقے کی صورت میں حنیف محمد کو اگلے 2 یوم میں گھر جانے کی اجازت دیدی جائیگی۔ بسترعلالت پرموجود سابق ٹیسٹ کپتان کا کرکٹ سے والہانہ لگائو برقرار ہے، انھوں نے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل مقامی اسپتال میں ٹی وی پر دیکھا۔
صاحبزادے شعیب محمد نے بتایا کہ سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد سے بات چیت میں انھوں نے برمنگھم ٹیسٹ کی وکٹ کو بیٹنگ کیلیے ساز گار قرار دیتے ہوئے کہا کہ میزبان ٹیم نے موقع کی مناسبت سے بیٹنگ کی، وہ پہلی اننگز میں 320 رنز تک جوڑ سکتی تھی۔
حنیف محمد کا کہنا تھا کہ ابتدا میں گرنے والی وکٹوں سے پاکستان فائدہ نہ اٹھا سکا تاہم بولرز نے بعض عمدہ گیندیں بھی کرائیں، انھوں نے کہاکہ پاکستان کو اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہوگی۔