پاکستان کو افغان امن عمل میں شریک کرنے کے لیے امریکی کوششیں تیز

افغان حکام کے بقول جنرل کیانی نے افغانستان میں امن کیلیے کوششیں تیزکرنے پر زور دیا تھا

افغان حکام کے بقول جنرل کیانی نے افغانستان میں امن کیلیے کوششیں تیزکرنے پر زور دیا تھا. فوٹو: فائل

ایسے موقع پرجبکہ امریکا اوراس کے اتحادی افغانستان کی طویل ،مہنگی اورغیرمقبول جنگ سے جان چھڑا کر وہاں سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

صدراوباماکے سرکردہ معاونین نے افغانستان میں قیام امن کیلیے پاکستان کوشامل کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ اس حوالے سے اگلے ہفتے برسلزمیں ہونے والے نیٹووزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکا کے افغانستان کے بارے میں خصوصی ایلچی مارک گراسمین اورامریکی صدرکے خصوصی معاون جنرل ڈولوٹے کی پاکستانی آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی اورآئی ایس آئی کے سربراہ ظہیرالاسلام سے ملاقات متوقع ہے۔


وزیرخارجہ حناربانی کھربھی اس اجلاس میں شرکت کررہی ہیں۔ جب اس بارے میں وائٹ ہاؤس کے ایک سیکیورٹی عہدیدارسے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے فوری تبصرے سے انکارکردیا۔ جنرل کیانی گزشتہ ماہ کابل کے سہ فریقی اجلاس کے دوران افغان حکام سے تفصیلی ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

ان ملاقاتوں میں افغان حکام کے بقول جنرل کیانی نے افغانستان میں امن کیلیے کوششیں تیزکرنے پر زور دیا تھا اور بتایاتھاکہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفادمیں ہے۔ برسلزاجلاس میں امریکی وزیرخارجہ اور حناربانی کھرمیں ملاقات بھی متوقع ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈنے پریس بریفنگ میں بتایاہے کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات مضبوط بنیادوں پرقائم ہیں اوردونوں ملکوں میں بات چیت کا ماحول معمول پرآگیاہے تاہم اب بھی انسداددہشت گردی اوراقتصادی تعاون سمیت بہت سے معاملات میں بہت کچھ کرناباقی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story