وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پرغور
الائونسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنے اور دگنی تنخواہیں پانیوالے ملازمین میں کٹوتی کی تجویز.
وفاقی حکومت آئندہ عام انتخابات سے قبل سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر غور کررہی ہے۔
جبکہ صوبائی حکومتوں کاموقف ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بجائے عوامی بہبود کی اسکیموں کے فنڈز میں اضافہ کیاجائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر عشرت حسین کی سربراہی میں پے اینڈ پینشن کمیشن نے وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ کو سرکاری ملازمین کے الائونسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنے اور دگنی تنخواہیں پانے والے ملازمین میں کٹوتی کی تجویز دی ہے۔
جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کی شرح میں کمی کی تجویز بھی دی ہے۔ وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ نے عندیہ دیا ہے کہ الائونسز کے انضمام سے تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں۔صوبائی حکومتوں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت گزشتہ 4 سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 135فیصد اضافہ کرچکی ہے۔
جبکہ صوبائی حکومتوں کاموقف ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بجائے عوامی بہبود کی اسکیموں کے فنڈز میں اضافہ کیاجائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر عشرت حسین کی سربراہی میں پے اینڈ پینشن کمیشن نے وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ کو سرکاری ملازمین کے الائونسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنے اور دگنی تنخواہیں پانے والے ملازمین میں کٹوتی کی تجویز دی ہے۔
جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کی شرح میں کمی کی تجویز بھی دی ہے۔ وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ نے عندیہ دیا ہے کہ الائونسز کے انضمام سے تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں۔صوبائی حکومتوں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت گزشتہ 4 سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 135فیصد اضافہ کرچکی ہے۔