سرینا ولیمز نے ریٹائرمنٹ کے امکان کو مسترد کر دیا
چھٹااولمپکس گولڈ میڈل ہدف ہے،پہلا تمغہ کبھی نہیں بھول سکتی، امریکی اسٹار
FAISALABAD:
سرینا ولیمز نے ٹینس سے ریٹائرمنٹ کے امکان کو مسترد کر دیا.
سرینا ولیمز کا کہنا ہے کہ چھٹی بار اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنا ہدف ہے، عالمی نمبر ایک پلیئر ریو آنے سے قبل ساتویں بار ومبلڈن کا ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہیں۔ جس سے انھوں نے اوپن ایرا میں اسٹیفی گراف کے 22گرینڈ سلم جیتنے کا ریکارڈ بھی برابر کیا، اگروہ لگاتار دوسری بار سنگلز اور چوتھی بار ڈبلز میں اپنی بہن وینس ولیمز کے ساتھ اولمپکس میں طلائی تمغہ پاتی ہیں تو بھی ان کا ریکٹ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا، 34سالہ کھلاڑی نے کہا کہ میں ہر دن جو کام انجام دیتی ہوں مجھے اس سے محبت ہے، میں کورٹ میں موجود ہوتے ہوئے لطف اندوز ہوتی ہوں، مجھے مقابلہ کرنے میں لطف آتا ہے۔
اپنے کیریئر کی تیسری دہائی میں موجود سرینا نے کہا کہ میں قریب میں کوئی ایسا لمحہ نہیں دیکھ رہی جب کہوں کہ مزید ایسا نہیں کرنا چاہتی، میں ہمیشہ ہی کورٹ میں اپنی پوری طاقت صرف کرتی ہوں، چار سال پہلے لندن میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں انھوں نے ویمنز ٹینس کے سنگلز مقابلوں میں گولڈ میڈل کو اپنے گلے کی زینت بنایا جبکہ ڈبلز میں وینس کے ساتھ بھی کامیابی سے لطف اندوز ہوئیں۔ دنوں بہنیں 8سال پہلے بیجنگ میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہیں اور 2000میں سڈنی میں ہونے والے گیمز میں بھی یہ ہی کارنامہ انجام دیا تھا، 2004میں ایتھنز میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں گھٹنے کی انجری کے پیش نظر وہ حصہ لینے سے قاصر رہی تھیں۔
سرینا کو اب تک یاد ہے کہ جب2000میں انھوں نے اپنی بہن کے ساتھ پہلا گولڈ میڈل جیتا اور اس وقت وہ محض 18سال کی تھیں، امریکی اسٹار نے کہا کہ ہم سب کا خواب ہوتا ہے کہ گرینڈ سلم جیتیں لیکن اولمپکس اس سے مختلف ہے، اس ایونٹ میں پہلا گولڈ میڈل پانا میرے لیے کیریئر میں جیتی گئی کئی ٹرافیز سے بڑھ کر ہے، میں اسے کبھی نہیں بھول سکتی، اب دوبارہ سے ٹائٹل اپنے نام کرنے کا موقع ملنا کافی بہترین ہوگا، اس ٹائٹل کو اپنے نام کرنے سے یقینی طور پر مجھ پر دبائو بھی کم ہوجائیگا، واضح رہے کہ ہفتے سے شروع ہونے والے اولمپک ٹینس ایونٹ میں کئی معروف نام حصہ نہیں لے رہے ہیں۔
سرینا ولیمز نے ٹینس سے ریٹائرمنٹ کے امکان کو مسترد کر دیا.
سرینا ولیمز کا کہنا ہے کہ چھٹی بار اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنا ہدف ہے، عالمی نمبر ایک پلیئر ریو آنے سے قبل ساتویں بار ومبلڈن کا ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہیں۔ جس سے انھوں نے اوپن ایرا میں اسٹیفی گراف کے 22گرینڈ سلم جیتنے کا ریکارڈ بھی برابر کیا، اگروہ لگاتار دوسری بار سنگلز اور چوتھی بار ڈبلز میں اپنی بہن وینس ولیمز کے ساتھ اولمپکس میں طلائی تمغہ پاتی ہیں تو بھی ان کا ریکٹ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا، 34سالہ کھلاڑی نے کہا کہ میں ہر دن جو کام انجام دیتی ہوں مجھے اس سے محبت ہے، میں کورٹ میں موجود ہوتے ہوئے لطف اندوز ہوتی ہوں، مجھے مقابلہ کرنے میں لطف آتا ہے۔
اپنے کیریئر کی تیسری دہائی میں موجود سرینا نے کہا کہ میں قریب میں کوئی ایسا لمحہ نہیں دیکھ رہی جب کہوں کہ مزید ایسا نہیں کرنا چاہتی، میں ہمیشہ ہی کورٹ میں اپنی پوری طاقت صرف کرتی ہوں، چار سال پہلے لندن میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں انھوں نے ویمنز ٹینس کے سنگلز مقابلوں میں گولڈ میڈل کو اپنے گلے کی زینت بنایا جبکہ ڈبلز میں وینس کے ساتھ بھی کامیابی سے لطف اندوز ہوئیں۔ دنوں بہنیں 8سال پہلے بیجنگ میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہیں اور 2000میں سڈنی میں ہونے والے گیمز میں بھی یہ ہی کارنامہ انجام دیا تھا، 2004میں ایتھنز میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں گھٹنے کی انجری کے پیش نظر وہ حصہ لینے سے قاصر رہی تھیں۔
سرینا کو اب تک یاد ہے کہ جب2000میں انھوں نے اپنی بہن کے ساتھ پہلا گولڈ میڈل جیتا اور اس وقت وہ محض 18سال کی تھیں، امریکی اسٹار نے کہا کہ ہم سب کا خواب ہوتا ہے کہ گرینڈ سلم جیتیں لیکن اولمپکس اس سے مختلف ہے، اس ایونٹ میں پہلا گولڈ میڈل پانا میرے لیے کیریئر میں جیتی گئی کئی ٹرافیز سے بڑھ کر ہے، میں اسے کبھی نہیں بھول سکتی، اب دوبارہ سے ٹائٹل اپنے نام کرنے کا موقع ملنا کافی بہترین ہوگا، اس ٹائٹل کو اپنے نام کرنے سے یقینی طور پر مجھ پر دبائو بھی کم ہوجائیگا، واضح رہے کہ ہفتے سے شروع ہونے والے اولمپک ٹینس ایونٹ میں کئی معروف نام حصہ نہیں لے رہے ہیں۔