گورنر وزیراعلیٰ اسپیکرسمیت وزرا کے ذاتی کاروبارپرپابندی پختونخوا اسمبلی میں بل منظور

سیکریٹریز،ایڈوکیٹ جنرل کے ذاتی کاروبارکرنے پربھی پابندی،کوئی بھی شہری کسی عوامی عہدیدارکے خلاف کمیشن جاسکے گا

 قانون سے رشتے دارمستثنیٰ ہوں گے،اپیلوں کی سماعت کیلیے ٹربیونل بنایاجائیگا،ہمارے صوبے نے سب سے پہلے ایسا قانون بنایا، پرویز خٹک فوٹو: فائل

خیبرپختونخوااسمبلی نے گورنر،وزیراعلیٰ، کابینہ ارکان، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیف سیکریٹری ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری ،انتظامی سیکریٹریز، اسپیشل سیکریٹریز اور ایڈوکیٹ جنرل اوران کے معاون عملے کے ذاتی کاروبار کرنے پر پابندی عائد کرنے کے لیے ''مفادات سے متصادم امور کے ٹکراؤکی روک تھام''کے بل کی منظوری دیدی ہے تاہم اس قانون سے ان تمام حکام کے رشتے داروں کومستثنیٰ قراردیدیا گیا ہے۔


اسمبلی نے یونویرسٹیزترمیمی بل اورگلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بل بھی منظورکرلیے،سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ کے ہمراہ صوبائی اسمبلی میں پیش کردہ ''مفادات سے متصادم امورکے ٹکراؤ کی روک تھام''سے متعلق بل کے تحت صوبائی حکومت مذکورہ قانون کے تحت کمیشن کی تشکیل کریگی جسکے چیئرمین کا تقرر صوبائی حکومت سلیکشن کمیٹی کی سفارشات کے تحت کریگی اورمذکورہ امیدوارایساہوناچاہیے جوہائیکورٹ کاجج بننے کا اہل ہوجبکہ دیگر2ممبران میںسے ایک گریڈ20 کا رٹائرڈ سول سرونٹ اوردوسرامالی امورکاماہر ہونا چاہیے۔

کمیشن کسی بھی پبلک آفس ہولڈر کو اس کی درخواست پر کسی بھی موقع پر کسی معاملے میںسہولت دے سکتاہے،کمیشن وزیراعلیٰ اور دیگرحکام کومذکورہ قانون پرعملدرآمدکے حوالے سے خفیہ طور پراپنی رائے بھی دے سکے گا،ملک کا کوئی بھی شہری جو کسی بھی عوامی عہدیدار کے حوالے سے کوئی ثبوت رکھتا ہوکہ وہ اپنے عہدہ کا غلط استعمال کررہاہے یا ناجائز فائدہ اٹھارہاہے اس بارے میںوہ کمیشن کوآگاہ کرسکے گا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے پورے ایوان کومبارکباددیتے ہوئے کہاکہ یہ پورے ملک میںپہلاصوبہ ہے جس نے یہ قانون منظور کیا۔
Load Next Story