کراچی میں دوسرے روزبھی بارش جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہو گئی

کراچی کی سڑکیں اور انڈر پاسز تالاب کا منظر پیش کرنے لگے، 50 فیصد سے زائد علاقوں میں بجلی غائب

کراچی کو کل سے اب تک 80 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا، ترجمان واٹر بورڈ. فوٹو: فائل

FAISALABAD:
شہر میں دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔

کراچی میں مسلسل دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، بارش کے باعث شہر کے 50 فیصد سے زائد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شدید بارش کے باعث سڑکوں پر ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث بچوں کو اسکول اور شہریوں کو دفاتر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بلدیہ ٹاؤن میں بارش کے باعث مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے جس کے بعد مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ اولڈ سٹی ایریا، کورنگی، لانڈھی، ڈیفنس اور محمود آباد میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں واقع انڈر بائی پاسز میں بھی پانی بھر گیا۔ شہر کے نشیبی علاقوں میں 2 سے 3 فٹ تک پانی جمع ہے جب کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے والی سڑک بھی ندی کا منظر پیش کر رہی ہے۔


وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر کا ہنگامی دورہ کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ رحمت کی بارش کراچی والوں کے لئے زحمت نہیں بننی چاہیئے، متعلقہ اداروں کے افسران اور عملہ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نالوں کی صفائی کا بھی خود جائزہ لوں گا اور نکاسی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کسی بھی قسم کی غفلت برادشت نہیں کی جائے گی۔

دوسری جانب ترجمان واٹر بورڈ نے کہا ہے کہ متعدد پمپنگ اسٹیشنز کی بجلی معطل ہونے کی وجہ سے شہر میں پانی کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔ کراچی کو کل سے اب تک 80 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا، دھابیجی گھارو پمپنگ اسٹیشن کی بجلی تاحال بند ہے اس لئے پانی کا استعمال کفایت شعاری سے کیا جائے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارشوں کا سلسلہ آج رات تک جاری رہنے کا امکان ہے، کل سے سندھ میں داخل ہونے والا بارشوں کا سسٹم کمزور ہو گا جو پیر تک بتدریج ختم ہو جائے گا۔

Load Next Story