اگلی احتساب ریلی 13 اور 14 اگست کو جڑواں شہروں میں ہوگی عمران خان
ہمارے سوالات کا جواب نہ دیا تو ضرورت پڑنے پر انھیں حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے،چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کی کرپشن کے خلاف شروع ہونے والی "احتساب ریلی" پہلے مرحلے میں پشاور سے شروع ہو کر خیرآباد پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئی جب کہ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اگلی احتساب ریلی 13 اور 14 اگست کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں ہوگی۔
خیر آباد اٹک میں ریلی کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر جیسے اداروں میں حکمرانوں کا قبضہ ہے اور نواز شریف نےعوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے، ہمارے پاس عوام کے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس وقت تک سڑکوں پر ہوں گے، ہم شریف خاندان کے احتساب کے لئے الیکشن کمیشن اور اور ایف بی آر پر دباؤ ڈالیں گے اور اگر ہمیں یہاں سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے، اگر وزیراعظم نے کرپشن کے حوالے سے ہمارے سوالات کا جواب نہ دیا تو ضرورت پڑنے پر انھیں حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے۔ عمران خان نے کارکنوں کو 13 اگست کو راولپنڈی میں جمع ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 14 اگست ہم اسلام آباد میں منائیں گے۔
قبل ازیں تحریک احتساب ریلی نے نوشہرہ کینٹ میں پڑاؤ ڈالا تو کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران سیاست میں پیسہ کمانے کیلئے آتے ہیں، کرپشن ختم ہوگی تو پورے معاشرے میں خوشحالی آئے گی، کرپشن کینسر ہے جس سے ملک ترقی نہیں کر سکتا، انڈونیشیا نے کرپشن پر قابو پایا، آج ترقی یافتہ ملک ہے جب کہ وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک اربوں روپےکی جائیداد ہےاور اقتدار میں آنے کے بعد ان کی 30 فیکٹریاں بن گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہےتونوازشریف جواب دیں، جواب نہ دینے کا مطلب ہے آپ نے غلط کام کئے ہیں، حکمرانوں کی پالیسیوں کےباعث ملک قرضوں میں ڈوب گیاہے، حکمران خود ٹیکس نہیں دیتے تو ٹیکس کیسے اکٹھا کریں گے، حکمرانوں کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، اگر آج ہم نے ان کو نہ پکڑا تو پھر کوئی پکڑ میں نہیں آئے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں احتساب کیلئے نئے قوانین بنا رہے ہیں، اب کوئی اقتدار میں آکر ذاتی فیکٹریاں نہیں بنا سکتا، کرپشن کی نشاندہی پر ریکوری کا 25فیصد ملے گا، سارا پاکستان خیبرپختونخوا کے نظام سے سیکھے گا، کسی صوبےمیں خیبرپختونخوا سے اچھا بلدیاتی نظام نہیں۔
اس سے قبل پشاورمیں احتساب ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن نے ملکی اداروں کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے، ایک ٹولہ قوم کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر دیتا ہے، پیسہ قوم کا ہے تو اس کی حفاظت بھی قوم ہی کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکن نیا پاکستان بنا رہے ہیں اور کرپشن مکاؤ تحریک ہر پاکستانی کی تحریک ہے، احتساب تحریک ملک کو کرپشن سے بچانے کیلئے ہے، عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ تو ٹریلر ہے اور ابھی تو میچ شروع ہوگا۔
تحریک انصاف کی احتساب ریلی میں عمران خان کے ہمراہ جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی سمیت تحریک انصاف کے دیگر قائدین بھی کنٹینر پر موجود ہیں۔ مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت میں شرکاء ریلی میں شرکت کررہے ہیں جب کہ ریلی راولپنڈی اور اسلام آباد کے بعد لاہور پہنچے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا ہفتہ وار احتجاجی مارچ کا اعلان
نوشہرہ سے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی سربراہی میں بڑا جلوس ریلی میں شریک ہوگا جب کہ ریلی کا اختتام اٹک پہنچ کرہونا تھا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ریلی لاہور جاکر اختتام پذیر ہوگی۔ اس کے علاوہ کارکنوں کا خون گرمانے کے لئے ڈی جے بٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ قومی دولت لوٹنے والوں کے خلاف تحریک انصاف کی ریلی میں شریک ہوں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ریلی کے لئے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے بھی تحریک انصاف کو جواب دیتے ہوئے پشاور میں بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر امیر مقام نے کہا کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان وزیراعظم بننے کے خواہش مند ہیں جس کے لئے انہوں نے احتساب کا نام استعمال کرتے ہوئے ریلی کا اہتمام کیا، انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ وزیراعظم عوام کی خدمت کرنے سے بنتے ہیں صرف ریلیاں نکالنے اور شور شرابہ کرنے سے کوئی شخص وزیراعظم نہیں بن جاتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آج پشاور آئے تو صوبے کی ساری پولیس ریلی میں لگ گئی، پولیس کو سیاست سے آزاد کرنے والوں نے پولیس کو خود اپنی ریلی کی سیکیورٹی پر لگا دیا۔
امیر مقام نے کہا کہ تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے وعدے کدھر چلے گئے، بلین ٹری منصوبے کا صوبے میں کوئی نام ونشان نہیں جب کہ پی ٹی آئی کے اپنے ممبران کہہ رہے ہیں کہ حکومت کرپشن کر رہی ہے اور وزیراپنی ہی حکومت کے خلاف اشتہارات چھپوا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے کا یہ حال ہے کہ عمران خان نے 4 مرتبہ میٹرک اور 4 مرتبہ انٹر میں فیل ہونے والے شخص کو وزیرلگایا، جس طرح شہبازشریف پنجاب میں دن رات کام کرتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی ہوں گے، پشاور میں تاریخی جلسہ کیا جائے گا جس میں وزیراعظم شرکت کریں گے جب کہ عوام ملک کی ترقی کے لیے نواز شریف کا ساتھ دیں۔
خیر آباد اٹک میں ریلی کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر جیسے اداروں میں حکمرانوں کا قبضہ ہے اور نواز شریف نےعوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے، ہمارے پاس عوام کے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس وقت تک سڑکوں پر ہوں گے، ہم شریف خاندان کے احتساب کے لئے الیکشن کمیشن اور اور ایف بی آر پر دباؤ ڈالیں گے اور اگر ہمیں یہاں سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے، اگر وزیراعظم نے کرپشن کے حوالے سے ہمارے سوالات کا جواب نہ دیا تو ضرورت پڑنے پر انھیں حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے۔ عمران خان نے کارکنوں کو 13 اگست کو راولپنڈی میں جمع ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 14 اگست ہم اسلام آباد میں منائیں گے۔
قبل ازیں تحریک احتساب ریلی نے نوشہرہ کینٹ میں پڑاؤ ڈالا تو کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران سیاست میں پیسہ کمانے کیلئے آتے ہیں، کرپشن ختم ہوگی تو پورے معاشرے میں خوشحالی آئے گی، کرپشن کینسر ہے جس سے ملک ترقی نہیں کر سکتا، انڈونیشیا نے کرپشن پر قابو پایا، آج ترقی یافتہ ملک ہے جب کہ وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک اربوں روپےکی جائیداد ہےاور اقتدار میں آنے کے بعد ان کی 30 فیکٹریاں بن گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہےتونوازشریف جواب دیں، جواب نہ دینے کا مطلب ہے آپ نے غلط کام کئے ہیں، حکمرانوں کی پالیسیوں کےباعث ملک قرضوں میں ڈوب گیاہے، حکمران خود ٹیکس نہیں دیتے تو ٹیکس کیسے اکٹھا کریں گے، حکمرانوں کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، اگر آج ہم نے ان کو نہ پکڑا تو پھر کوئی پکڑ میں نہیں آئے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں احتساب کیلئے نئے قوانین بنا رہے ہیں، اب کوئی اقتدار میں آکر ذاتی فیکٹریاں نہیں بنا سکتا، کرپشن کی نشاندہی پر ریکوری کا 25فیصد ملے گا، سارا پاکستان خیبرپختونخوا کے نظام سے سیکھے گا، کسی صوبےمیں خیبرپختونخوا سے اچھا بلدیاتی نظام نہیں۔
اس سے قبل پشاورمیں احتساب ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن نے ملکی اداروں کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے، ایک ٹولہ قوم کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر دیتا ہے، پیسہ قوم کا ہے تو اس کی حفاظت بھی قوم ہی کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکن نیا پاکستان بنا رہے ہیں اور کرپشن مکاؤ تحریک ہر پاکستانی کی تحریک ہے، احتساب تحریک ملک کو کرپشن سے بچانے کیلئے ہے، عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ تو ٹریلر ہے اور ابھی تو میچ شروع ہوگا۔
تحریک انصاف کی احتساب ریلی میں عمران خان کے ہمراہ جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی سمیت تحریک انصاف کے دیگر قائدین بھی کنٹینر پر موجود ہیں۔ مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت میں شرکاء ریلی میں شرکت کررہے ہیں جب کہ ریلی راولپنڈی اور اسلام آباد کے بعد لاہور پہنچے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا ہفتہ وار احتجاجی مارچ کا اعلان
نوشہرہ سے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی سربراہی میں بڑا جلوس ریلی میں شریک ہوگا جب کہ ریلی کا اختتام اٹک پہنچ کرہونا تھا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ریلی لاہور جاکر اختتام پذیر ہوگی۔ اس کے علاوہ کارکنوں کا خون گرمانے کے لئے ڈی جے بٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ قومی دولت لوٹنے والوں کے خلاف تحریک انصاف کی ریلی میں شریک ہوں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ریلی کے لئے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے بھی تحریک انصاف کو جواب دیتے ہوئے پشاور میں بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر امیر مقام نے کہا کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان وزیراعظم بننے کے خواہش مند ہیں جس کے لئے انہوں نے احتساب کا نام استعمال کرتے ہوئے ریلی کا اہتمام کیا، انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ وزیراعظم عوام کی خدمت کرنے سے بنتے ہیں صرف ریلیاں نکالنے اور شور شرابہ کرنے سے کوئی شخص وزیراعظم نہیں بن جاتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آج پشاور آئے تو صوبے کی ساری پولیس ریلی میں لگ گئی، پولیس کو سیاست سے آزاد کرنے والوں نے پولیس کو خود اپنی ریلی کی سیکیورٹی پر لگا دیا۔
امیر مقام نے کہا کہ تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے وعدے کدھر چلے گئے، بلین ٹری منصوبے کا صوبے میں کوئی نام ونشان نہیں جب کہ پی ٹی آئی کے اپنے ممبران کہہ رہے ہیں کہ حکومت کرپشن کر رہی ہے اور وزیراپنی ہی حکومت کے خلاف اشتہارات چھپوا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے کا یہ حال ہے کہ عمران خان نے 4 مرتبہ میٹرک اور 4 مرتبہ انٹر میں فیل ہونے والے شخص کو وزیرلگایا، جس طرح شہبازشریف پنجاب میں دن رات کام کرتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی ہوں گے، پشاور میں تاریخی جلسہ کیا جائے گا جس میں وزیراعظم شرکت کریں گے جب کہ عوام ملک کی ترقی کے لیے نواز شریف کا ساتھ دیں۔