شوگر کے باعث دماغی توازن خراب ہونے کا خطرہ

شوگر لیول میں کمی نہ صرف یاد داشت کو متاثر کرتی ہے بلکہ ذہنی قوت میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے ۔

ٹائپ ٹو ذیا بیطس کنٹرول نہ کرنے سے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،ماہرین۔ فوٹو: فائل

ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے باعث ذہنی توازن بگڑنے کے خطرات موجود ہیں ۔نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ ٹائپ ٹو ذیا بیطس کو کنٹرول نہ کرنے کی صورت میں ذہن پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

جب شوگر کا لیول ایک خاص سطح سے کم ہوجاتا ہے جو تو یہ دماغ کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ایڈنبرا کی یونیورسٹی کی ٹیم کے مطابق شوگر لیول میں کمی نہ صرف یاد داشت کو متاثر کرتی ہے بلکہ ذہنی قوت میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔یہ تحقیق شوگر کے 1066 مریضوں کے مشاہدے پر مبنی ہے جن کی عمریں 60 سے 75 سال کے درمیان تھیں۔ان رضا کار مریضوں نے سات مختلف ٹیسٹ مکمل کیے جن کا تعلق ان افراد کی دہنی قوت سے تھا۔


تقریباً 113 افراد جن کو ماضی میں شدید ہائی شوگر لیول کی شکایت رہی ہے، ان کا اسکور باقی مریضوں سے کم رہا جس سے ان کی ذہنی کمزوری ثابت ہوگئی۔برطانیہ میں 60 سے 75 کی عمروں کے 670000 افراد ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہیں اور ان میں سے ایک تہائی انتہائی زیادہ شوگر لیول کا شکار ہوسکتے ہیں۔تحقیقات کار جیکی پرائس کا کہنا ہے کہ پہلے ہائی شوگر لیول سے ذہن متاثر ہوتا ہے اور پھر ذہنی کمزوری شوگر لیول کو مزید تر ہائی کرنے کا کام کرتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ جاننے کے لیے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا کوئی تیسرا مسئلہ تو ایسا نہیں ہے جس کے باعث ذہن اور شوگر لیول دونوں متاثر ہورہے ہیں۔ڈاکٹر فریم کہتے ہیں کہ یہ بات تو پہلے ہی ثابت ہوچکی ہے کہ شوگر، الزائمرز کا باعث بنتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تحقیق کو پوری طور پر ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔
Load Next Story