پرتھ ٹیسٹ جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو رنز کی دلدل میں دھکیل دیا
632 کا تعاقب کرنے والے کینگروزکے40رنز،پروٹیز کو 10 وکٹیں اور میزبان ٹیم کومزید592رنز درکار
پروٹیز نے آسٹریلیا کو رنز کی دلدل میں دھکیل دیا،کینگروز کو پرتھ ٹیسٹ اور سیریز جیتنے کیلیے 632 رنز کا ورلڈ ریکارڈ ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
تیسرے روز کے اختتام پر میزبان سائیڈ نے بغیر وکٹ گنوائے 40 رنز جوڑ لیے، باقی دو دنوں میں مزید 592 رنز اسکور کرکے آسٹریلوی ٹیم تاریخ میں ہمیشہ کیلیے زندہ رہ سکتی ہے، اس سے قبل جنوبی افریقی ٹیم دوسری اننگز میں 569 رنز پر آئوٹ ہوئی، ہاشم آملا صرف 4 رنز کے فرق سے ڈبل سنچری مکمل نہیں کرپائے، ابراہم ڈی ویلیئرز نے 169 رنز اسکور کیے، کپتان مائیکل کلارک نے مہمان بیٹسمینوں کو قابو کرنے کیلیے پونٹنگ تک سے بولنگ کرائی مگر تمام 10 وکٹیں صرف دو 'مچل' کے ہاتھ آئیں، مچل اسٹارک نے 6 اور مچل جونسن نے 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کیلیے 632 رنز کا ورلڈ ریکارڈ ہدف دیا ہے جس کے جواب میں کینگروز نے تیسرے دن کے اختتام تک بغیر وکٹ گنوائے 40 رنز بنالیے، ابھی انھیں مزید 592 رنز کی ضرورت اور کھیلنے کیلیے دو دن باقی ہیں، ڈیوڈ وارنر پیرکو29 رنزسے کھیل کا آغاز کریں گے جبکہ ایڈکوان9 رنزپرناٹ آئوٹ ہیں۔اس سے قبل جنوبی افریقہ نے230 رنز دو وکٹوں سے اتوار کے کھیل کا آغاز کیا، ہاشم آملا 196 رنز پر مچل جونسن کی گیند پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔
اس سے قبل 108 رنز پر ان کو چانس ملا تھا جب مائیک ہسی نے جونسن کی ہی گیند پر گلی میں ان کا قدرے مشکل کیچ ڈراپ کردیا تھا، ہاشم کے آئوٹ ہونے سے ان کی ابراہم ڈی ویلیئرز کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے شراکت کا 149 رنز پر خاتمہ ہوا، یہ ان کی 18 ویں ٹیسٹ سنچری تھی ، انھوں نے 221 گیندوں میں سے 21 کو بائونڈری کی سیر کرائی۔ دوسرے اینڈ پر موجود ابراہم ڈی ویلیئرز نے چائے کے وقفے سے قبل ناتھن لیون کو ریورس سوئپ کے ذریعے مسلسل تین چوکے جڑ کر اپنی 14 ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔
آخر کار وہ 169 رنز پر مچل اسٹارک کی گیند پر وکٹوں کے عقب میں میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ ہوئے، انھوں نے بھی184 گیندوں میں سے 21 پر چوکے جڑے اور تین چھکے بھی لگائے ڈین ایلجر کا ٹیسٹ ڈیبیو انتہائی خوفناک رہا انھوں نے دوسری اننگز میں بھی صفر پر مچل جونسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوکر پیئر حاصل کیا، مائیکل کلارک نے وکٹوں کی تلاش میں کیریئر کا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے رکی پونٹنگ سمیت 8 کھلاڑیوں سے بولنگ کرائی مگر وکٹیں مچل اسٹارک (6) اور مچل جونسن (4) کو ہی ملیں۔
تیسرے روز کے اختتام پر میزبان سائیڈ نے بغیر وکٹ گنوائے 40 رنز جوڑ لیے، باقی دو دنوں میں مزید 592 رنز اسکور کرکے آسٹریلوی ٹیم تاریخ میں ہمیشہ کیلیے زندہ رہ سکتی ہے، اس سے قبل جنوبی افریقی ٹیم دوسری اننگز میں 569 رنز پر آئوٹ ہوئی، ہاشم آملا صرف 4 رنز کے فرق سے ڈبل سنچری مکمل نہیں کرپائے، ابراہم ڈی ویلیئرز نے 169 رنز اسکور کیے، کپتان مائیکل کلارک نے مہمان بیٹسمینوں کو قابو کرنے کیلیے پونٹنگ تک سے بولنگ کرائی مگر تمام 10 وکٹیں صرف دو 'مچل' کے ہاتھ آئیں، مچل اسٹارک نے 6 اور مچل جونسن نے 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کیلیے 632 رنز کا ورلڈ ریکارڈ ہدف دیا ہے جس کے جواب میں کینگروز نے تیسرے دن کے اختتام تک بغیر وکٹ گنوائے 40 رنز بنالیے، ابھی انھیں مزید 592 رنز کی ضرورت اور کھیلنے کیلیے دو دن باقی ہیں، ڈیوڈ وارنر پیرکو29 رنزسے کھیل کا آغاز کریں گے جبکہ ایڈکوان9 رنزپرناٹ آئوٹ ہیں۔اس سے قبل جنوبی افریقہ نے230 رنز دو وکٹوں سے اتوار کے کھیل کا آغاز کیا، ہاشم آملا 196 رنز پر مچل جونسن کی گیند پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔
اس سے قبل 108 رنز پر ان کو چانس ملا تھا جب مائیک ہسی نے جونسن کی ہی گیند پر گلی میں ان کا قدرے مشکل کیچ ڈراپ کردیا تھا، ہاشم کے آئوٹ ہونے سے ان کی ابراہم ڈی ویلیئرز کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے شراکت کا 149 رنز پر خاتمہ ہوا، یہ ان کی 18 ویں ٹیسٹ سنچری تھی ، انھوں نے 221 گیندوں میں سے 21 کو بائونڈری کی سیر کرائی۔ دوسرے اینڈ پر موجود ابراہم ڈی ویلیئرز نے چائے کے وقفے سے قبل ناتھن لیون کو ریورس سوئپ کے ذریعے مسلسل تین چوکے جڑ کر اپنی 14 ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔
آخر کار وہ 169 رنز پر مچل اسٹارک کی گیند پر وکٹوں کے عقب میں میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ ہوئے، انھوں نے بھی184 گیندوں میں سے 21 پر چوکے جڑے اور تین چھکے بھی لگائے ڈین ایلجر کا ٹیسٹ ڈیبیو انتہائی خوفناک رہا انھوں نے دوسری اننگز میں بھی صفر پر مچل جونسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوکر پیئر حاصل کیا، مائیکل کلارک نے وکٹوں کی تلاش میں کیریئر کا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے رکی پونٹنگ سمیت 8 کھلاڑیوں سے بولنگ کرائی مگر وکٹیں مچل اسٹارک (6) اور مچل جونسن (4) کو ہی ملیں۔