انڈونیشیا میں پایا جانے والا پھل پتھری کے خاتمے میں مؤثر
’’گارسینا کمبوگیا‘‘ نامی پھل میں ایک مرکب پتھری کو تیزی سے گھلادیتا ہے۔ ماہرین
نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جانے والا ایک کھٹا رس دار پھل بہت تیزی سے گردے کی پتھری کو ختم کرسکتا ہے۔
یہ تحقیق گزشتہ 3 عشروں میں گردوں کی پتھری کے مؤثر علاج میں اہم ترین پیش رفت ہے جس سے پتا چلا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا اور خصوصاً انڈونیشیا میں اگنے والا پھل ''گارسینیا کمبوگیا'' میں ایک اہم مرکب پایا جاتا ہے جسے ہائیڈروآکسی سٹریٹ (ایچ سی اے) کہا جاتا ہے ۔ یہ مرکب ایک جانب تو گردے میں پتھری بننے سے روکتا ہے تو دوسری طرف گردے میں موجود پتھری کو گُھلا کر ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
دنیا بھر میں 12 فیصد مرد اور 7 فیصد خواتین گردے میں پتھری کے شکار ہوجاتے ہیں۔ عموماً ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد میں پتھری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ گردے کی پتھری کیلشیئم آکسیلیٹ سے بنی ہوتی ہے اور گارسینا کمبوگیا اسے روکنے اور ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ماہرین نے گردے میں پتھری کے شکار مریضوں کو 3 روز تک گارسینیا پھل سے اخذ کردہ ایچ سی اے سپلیمنٹ دیا جس کے متاثر کن نتائج نکلے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گردوں میں پتھری کے مریض زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور بادام وغیرہ سے دوررہیں کیونکہ ان میں آکسیلیٹ کی زائد مقدار موجود ہوتی ہے۔ ڈاکٹر مریضوں کو پوٹاشیئم سٹریٹ دیتے ہیں جو پتھری کی افزائش روکتی ہے لیکن اس کے سائیڈ ایفیکٹس دردناک ہوتے ہیں۔
امریکی طبی ماہر نے بتایا ہے کہ پھل میں موجود ایچ سی اے مرکب کو 3 روز تک گردے میں پتھری والے مریضوں کو کھلایا گیا۔ اس سے قبل لیبارٹری میں چوہوں پر کیے گئے تجربات میں بھی اس کے اہم نتائج ملے تھے اور پتھری کو حل کردیا تھا۔ جن مریضوں نے یہ سپلیمنٹ لیا ان کی پیشاب میں پھتری کے ذرات کی بڑی مقدار ظاہر ہوئی۔
یہ تحقیق گزشتہ 3 عشروں میں گردوں کی پتھری کے مؤثر علاج میں اہم ترین پیش رفت ہے جس سے پتا چلا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا اور خصوصاً انڈونیشیا میں اگنے والا پھل ''گارسینیا کمبوگیا'' میں ایک اہم مرکب پایا جاتا ہے جسے ہائیڈروآکسی سٹریٹ (ایچ سی اے) کہا جاتا ہے ۔ یہ مرکب ایک جانب تو گردے میں پتھری بننے سے روکتا ہے تو دوسری طرف گردے میں موجود پتھری کو گُھلا کر ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
دنیا بھر میں 12 فیصد مرد اور 7 فیصد خواتین گردے میں پتھری کے شکار ہوجاتے ہیں۔ عموماً ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد میں پتھری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ گردے کی پتھری کیلشیئم آکسیلیٹ سے بنی ہوتی ہے اور گارسینا کمبوگیا اسے روکنے اور ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ماہرین نے گردے میں پتھری کے شکار مریضوں کو 3 روز تک گارسینیا پھل سے اخذ کردہ ایچ سی اے سپلیمنٹ دیا جس کے متاثر کن نتائج نکلے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گردوں میں پتھری کے مریض زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور بادام وغیرہ سے دوررہیں کیونکہ ان میں آکسیلیٹ کی زائد مقدار موجود ہوتی ہے۔ ڈاکٹر مریضوں کو پوٹاشیئم سٹریٹ دیتے ہیں جو پتھری کی افزائش روکتی ہے لیکن اس کے سائیڈ ایفیکٹس دردناک ہوتے ہیں۔
امریکی طبی ماہر نے بتایا ہے کہ پھل میں موجود ایچ سی اے مرکب کو 3 روز تک گردے میں پتھری والے مریضوں کو کھلایا گیا۔ اس سے قبل لیبارٹری میں چوہوں پر کیے گئے تجربات میں بھی اس کے اہم نتائج ملے تھے اور پتھری کو حل کردیا تھا۔ جن مریضوں نے یہ سپلیمنٹ لیا ان کی پیشاب میں پھتری کے ذرات کی بڑی مقدار ظاہر ہوئی۔