پاکستان بدستور نمبرون کی دوڑ میں شامل

پاکستان کا راستہ صاف کرنے کیلیے ویسٹ انڈیز میں سیریز کا اختتام بھارت کی 2-0سے کامیابی پر ہونا چاہیے

پاکستان کا راستہ صاف کرنے کیلیے ویسٹ انڈیز میں سیریز کا اختتام بھارت کی 2-0سے کامیابی پر ہونا چاہیے. فوٹو: فائل

ایجبسٹن ٹیسٹ میں شکست کے باوجود پاکستان عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون بننے کی دوڑ میں شامل ہے۔

انگلینڈ کیخلاف اوول میں شیڈول آخری ٹیسٹ میں فتح کیساتھ آسٹریلیاکے خلاف سری لنکا کا کلین سوئپ درکارہوگا،بھارت کی ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی کا مارجن بھی 2-0ہونا چاہیے۔ ٹاپ فور میں شامل آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت اور پاکستان دوڑ میں موجود ہیں، رواں ماہ کے اختتام پر درجہ بندی میں بڑی اکھاڑ پچھاڑ کا امکان ہے۔ادھر تازہ ترین رینکنگ میںبولرز میں جیمز اینڈرسن نے بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون کو پچھاڑ کے پہلی پوزیشن دوبارہ حاصل کرلی ہے، یاسر شاہ پانچویں، راحت علی 32ویں نمبر پر ہیں۔

بیٹنگ میں آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ کی حکمرانی برقرارہے، الیسٹرکک ایک درجہ بہتری کیساتھ مصباح الحق کو پیچھے دھکیل کر ساتویں نمبر پر آگئے، دو درجے تنزلی نے یونس خان کو ٹاپ 10سے باہر کردیا، اظہر علی 18اور سرفراز احمد 19ویں پوزیشن پر ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایجبسٹن ٹیسٹ میں شکست کے باوجود پاکستان کیلیے عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن پر قبضہ جمانے کی امیدیں ختم نہیں ہوئیں، ٹاپ فور ٹیمیں ایکشن میں ہونے کی وجہ سے رواں ماہ کے آخر میں درجہ بندی میں بڑی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں،اس وقت 112پوائنٹس کیساتھ سرفہرست آسٹریلیا کی ٹیم سری لنکا میں مشکلات کا شکار اور دونوں ٹیسٹ ہارچکی ہے،کم رینکنگ کی حامل سائیڈ کے ہاتھوں ناکامی کا زیادہ نقصان ہوتا ہے۔


کولمبو میں13 اگست سے شروع ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں ناکامی کینگروز کے پوائنٹس 108کردے گی، میچ ڈرا ہونے کی صورت میں 110اور فتح پر 111ہوجائیں گے،کینگروز کی شکست کا فائدہ پاکستان بھی اٹھاسکتا ہے، انگلینڈ کیخلاف جمعرات سے شروع ہونے والے اوول ٹیسٹ میں فتح سے سیریز 2-2سے برابر اور گرین کیپس کے پوائنٹس 111 ہوجائیں گے، ڈرا کی صورت میں انگلینڈ کے پوائنٹس 110اور کامیابی پر 112ہونگے، یوں الیسٹر کک الیون کے پاس بھی عالمی نمبر ون بننے کا موقع موجود ہے، تاہم اس کا انحصار آسٹریلیا اور بھارت کی کارکردگی پر ہوگا۔

پاکستان کا راستہ صاف کرنے کیلیے ویسٹ انڈیز میں سیریز کا اختتام بھارت کی 2-0سے کامیابی پر ہونا چاہیے،اس صورت میں بلو کیپس کو 110پوائنٹس حاصل ہونگے،سیریز میں 3-0سے سرخرو ہونے پر بھارت 112پوائنٹس کیساتھ یقینی طور پر سرفہرست آسکتا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے ایک ٹیسٹ بھی جیت لیا تو بھارتی ٹیم 108تک محدود رہے گی۔آسٹریلیا کی نمبر ون پوزیشن برقرار رہنے کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ کولمبو میں کامیابی حاصل ہو، پاکستان اور انگلینڈ کا اوول ٹیسٹ ڈرا ہوجائے اور بھارت کو باقی دو ٹیسٹ میں سے صرف ایک میں کامیابی ملے۔

ٹاپ فور میں شامل آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت اور پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن کیلیے دوڑ میں شامل ہیں۔دوسری جانب بولرزرینکنگ میں انگلش پیسر جیمز اینڈرسن نے بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون کو پچھاڑ کے پہلی پوزیشن دوبارہ حاصل کرلی ہے،اسٹورٹ براڈ تیسرے،ڈیل اسٹین چوتھے،یاسر شاہ پانچویں، رویندرا جڈیجا چھٹے، کینگرو بولر مچل اسٹارک کیریئر کے بہترین ساتویں نمبر پر آگئے ہیں، رنگانا ہیراتھ آٹھویں اور ٹرینٹ بولٹ نویں نمبر پرہیں، جوش ہیزل 3درجے تنزلی کے بعد 10ویں پوزیشن پر پہنچ گئے۔

یاسر شاہ کے سوا پاکستان کا کوئی بولر ٹاپ 20میں بھی شامل نہیں،ووئکس 87ویں پوزیشن سے چھلانگ لگاتے ہوئے اس فہرست میں شامل ہوگئے، راحت علی 32ویں پوزیشن پر ہیں۔بیٹنگ میں آسٹریلوی اسٹیون اسمتھ کی حکمرانی برقرار رہی،الیسٹرکک ایک درجہ بہتری کیساتھ مصباح الحق کو پیچھے دھکیل کر ساتویں نمبر پر آگئے ہیں،یونس خان دو درجے تنزلی کیساتھ ٹاپ 10سے باہر ہوگئے،انھوں نے 11ویں پوزیشن پائی ہے،اسد شفیق بھی 3درجے پیچھے ہٹتے ہوئے 16ویں نمبر پر آگئے، اظہر علی 8درجے بہتری کیساتھ 18اور ایک درجہ پیچھے ہٹتے ہوئے سرفراز احمد 19ویں پوزیشن پر ہیں۔سمیع اسلم 67ویں نمبر پر ہیں۔
Load Next Story