سوڈان انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی 2ہلاک20 گرفتار

امریکی پابندیاں اٹھوانے کیلیے آپریشن،دہشتگردی کی پشت پناہی کاالزام ہے.

پابندیوں میں نرمی سوڈان کی مقروض معیشت کیلیے بیرونی سرمایہ کاری کی راہیں کھول دیگی. فوٹو: رائٹرز

سوڈان میں اسلامی انتہا پسندوں کے ایک تربیتی کیمپ پرکارروائی میں2افرادہلاک ہو گئے جبکہ 20کو گرفتارکرلیاگیا،3پولیس والے بھی زخمی ہوئے۔

سنارکے گورنر احمد عباس کے مطابق یہ اقدام دہشت گردی کی مبینہ پشت پناہی کے الزام اور اس کے نتیجے میں لگنے والی امریکی پابندیاں اٹھوانے کے لیے کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہا پسندوں نے سرحدی جنگلات میں کیمپ قائم کر رکھا تھا۔ ایک ماہ قبل پارک پولیس پر حملہ کرکے انھوں نے اسلحہ چھینااور جنگل میں روپوش ہو گئے ۔




ایک سرکاری افسر عثمان ابرہیم نے تصدیق کی کہ سیکیورٹی فورسز اور انتہا پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے تاہم ابھی تفصیلات میسر نہیں۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے بعد کوئی بیان جاری کیا جائے گا۔90کے عشرے کی ابتدا میں سوڈان اسلامی جنگجوؤں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا تھا۔القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن بھی1991سے1996تک اسی علاقے کو اپنا مسکن بنائے رکھااور یہی وجہ پابندیوں کی بنیاد بنی۔



گزشتہ ماہ امریکی صدر اوبامانے تجارتی پابندیوں پر ایک سال کااضافہ کرتے ہوئے کہا کہ خرطوم کی سرگرمیاںامریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے غیر معمولی خطرہ ہیں۔اس سے قبل1997میں اس وقت کے صدر کلنٹن نے سوڈان پر مبینہ طور پربین الاقوامی دہشت گردی کی پشت پناہی،پڑوسی ممالک کی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے تجارتی پابندیاں لگا دی تھیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سوڈان کودہشت گرد ممالک میں شامل کرتا رہا ہے لیکن پچھلے سال جولائی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سوڈان دہشت گردی کے خلاف تعاون میں پارٹنر ہے اور سوائے حماس کے کسی ایسے عناصر کی بظاہر مددنہیں کر رہاجو اس کی سرزمین کودہشت گردی کے لیے استعمال کریں۔
Load Next Story