گاڑیوں کی فروخت میں جولائی کے دوران 16 فیصد کمی

جون میں16ہزار 528یونٹس کے مقابل گزشتہ ماہ 13ہزار 932 گاڑیاں فروخت

تاخیر سے ڈیلیوری اور اوون منی کی وصولی فروخت میں کمی کی وجہ ہے،ماہرین فوٹو : فائل

نئی کاروں کی فروخت میں اضافے کا رجحان نئے مالی سال کے آغاز پر برقرار نہ رہ سکا، جولائی میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی گاڑیوں بشمول لائٹ کمرشل گاڑیوں، جیپ اور وینز کی مجموعی فروخت جون کے مقابلے میں 16فیصد کم رہی۔


انڈسٹری کے اعدادوشمار کے مطابق جون 2016 کے دوران 16 ہزار 528 گاڑیاں فروخت کی گئی تھیں جبکہ جولائی میں گاڑیوں کی فروخت 13ہزار 932یونٹس رہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے قیمت میں مسلسل اضافے اور نئی آٹو پالیسی میں صارفین کو 2ماہ کے اندر گاڑیوں کی ڈیلیوری کی شرط عائد کیے جانے کے باوجود گاڑیوں کی تاخیر سے ڈیلیوری اور اوون منی کی وصولی کی وجہ سے صارفین مقامی سطح پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کے بجائے درآمد شدہ ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

نئی آٹو پالیسی میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ صارفین کو 2 ماہ کے اندر گاڑی ڈیلیور نہ کرنے کی صورت میں تاخیر کے دوران یومیہ بنیادوں پر جرمانہ ادا کیا جائے جو گاڑی کی رقم میں سے منہا ہوگا تاہم پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے صارفین اپنے حق سے تاحال محروم ہیں، کمپنیوں کے مجاز ڈیلرز کمپنیوں کے ساتھ مل کر گاڑیوں کی طلب اور رسد کے فرق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین سے کم وقت میں گاڑی کی ڈیلیوری دینے پر اضافی رقم (اوون منی) وصول کر رہے ہیں۔
Load Next Story