کوئٹہ میں زرغون روڈ کےقریب دھماکا پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی
دھماکا اس وقت کیا گیا جب وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ظہور شاہوانی کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی، پولیس ذرائع
ISLAMABAD:
زرغون روڈ پر دھماکے سے 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے زرغون روڈ پر سریاب فلائی اوور کےقریب اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی، دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں اور سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ واقعے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش دھماکا؛جاں بحق افراد کی تعداد 73 ہوگئی
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بارودی مواد کو پہلے سے نصب کیا گیا تھا اور دھماکا اس وقت کیا گیا جب وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ظہور شاہوانی کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی تاہم فاضل جج دھماکے میں محفوظ رہے ہیں۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا جس میں 3 سے 4 کلو گرام بارودی مواد شامل کیا گیا تھا تاہم دماکے میں تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کا ازسر نو جائزہ لیا جارہا ہے اور عنقریب عوام کو تحفظ کا واضح احساس ہوگا۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل بھی سول اسپتال کوئٹہ کی ایمرجنسی میں کئے گئے خودکش دھماکے میں 73 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا تھا۔
زرغون روڈ پر دھماکے سے 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے زرغون روڈ پر سریاب فلائی اوور کےقریب اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی، دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں اور سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ واقعے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش دھماکا؛جاں بحق افراد کی تعداد 73 ہوگئی
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بارودی مواد کو پہلے سے نصب کیا گیا تھا اور دھماکا اس وقت کیا گیا جب وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ظہور شاہوانی کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی تاہم فاضل جج دھماکے میں محفوظ رہے ہیں۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا جس میں 3 سے 4 کلو گرام بارودی مواد شامل کیا گیا تھا تاہم دماکے میں تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کا ازسر نو جائزہ لیا جارہا ہے اور عنقریب عوام کو تحفظ کا واضح احساس ہوگا۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل بھی سول اسپتال کوئٹہ کی ایمرجنسی میں کئے گئے خودکش دھماکے میں 73 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا تھا۔