مشیرداخلہ رحمان ملک بلامقابلہ سینیٹرمنتخب ہوگئے
کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور یہ سب کے لئے برابر ہونا چاہئے
وزیر اعظم کے مشیر داخلہ امور رحمن ملک دوبارہ بلامقابلہ سینیٹر کے طور پرمنتخب ہوگئے ہیں۔ان کے سینیٹرمنتخب ہونے کااعلان الیکشن کمشنرسندھ سونوخان بلوچ نے کیا۔
رحمان ملک نے مستعفی ہونے کے بعد سندھ سے سینیٹ کے لیئے کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے،آج اسکروٹنی کے دن کسی نے ان کی نامزدگی پراعتراض نہیں کیا،،کاغذات بھی درست قراردیئے گئے ،سونوخان بلوچ نے رحمان ملک کی کامیابی کاباضابطہ طورپراعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور یہ سب کے لئے برابر ہونا چاہئے.
میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا ہے کہ میری کامیابی قیادت کے اعتمادکامظہرہے ،پیپلزپارٹی کی قیادت ،الطاف حسین اورہم خیال کے ارباب غلام رحیم کاممنون ہوں، انہوں نے مزید کہاکہ راناثناء اللہ سیاسی ٹمپرنگ کرتے ہیں ،آئندہ وہ تحریک انصاف میں جاسکتے ہیں ،پی پی ہٹاؤتحریک چلانے والوں نے اپنی ناکامی دیکھ لی ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر داخلہ رحمن ملک نے 10 جولائی کو سینیٹ سے استعفی دیا تھا. سپریم کورٹ نے پہلے ہی رحمن ملک کی دہری شہریت کی رکنیت معطل کردی تھی۔
رحمان ملک نے مستعفی ہونے کے بعد سندھ سے سینیٹ کے لیئے کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے،آج اسکروٹنی کے دن کسی نے ان کی نامزدگی پراعتراض نہیں کیا،،کاغذات بھی درست قراردیئے گئے ،سونوخان بلوچ نے رحمان ملک کی کامیابی کاباضابطہ طورپراعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور یہ سب کے لئے برابر ہونا چاہئے.
میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا ہے کہ میری کامیابی قیادت کے اعتمادکامظہرہے ،پیپلزپارٹی کی قیادت ،الطاف حسین اورہم خیال کے ارباب غلام رحیم کاممنون ہوں، انہوں نے مزید کہاکہ راناثناء اللہ سیاسی ٹمپرنگ کرتے ہیں ،آئندہ وہ تحریک انصاف میں جاسکتے ہیں ،پی پی ہٹاؤتحریک چلانے والوں نے اپنی ناکامی دیکھ لی ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر داخلہ رحمن ملک نے 10 جولائی کو سینیٹ سے استعفی دیا تھا. سپریم کورٹ نے پہلے ہی رحمن ملک کی دہری شہریت کی رکنیت معطل کردی تھی۔