بعض حلقوں کے غیر مناسب بیانات اور تجزیئے قومی کاز کو نقصان پہنچارہے ہیں آرمی چیف
اکسانے والے ریمارکس قومی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں، جنرل راحیل شریف
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہےکہ بعض حلقوں کی جانب سے غیر مناسب بیانات اور تجزیئے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں جب کہ اس طرح کے اکسانے والے ریمارکس قومی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز، ڈی جی آئی ایس پی آر اور کور کمانڈر راولپنڈی نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سانحہ کوئٹہ خفیہ اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، محمود خان اچکزئی
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس سے خطاب میں جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت نہ ہونے سے آپریشن ضرب عضب متاثر ہوا، ایکشن پلان پر عمل نہ کیا گیا تو دہشت گردی جاری رہے گی کیونکہ ایکشن پلان ہمارے مقاصد کے حصول کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں جو اب اختتام کے قریب ہے، پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم پاک سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ خامیوں کو دور کیے بغیر دیرپا امن و استحکام کا خواب پورا نہیں ہوگا، تمام ادارے بھرپور تعاون کرکے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنائیں، فورسز کی انتھک کوششیں اورقربانیاں امن و استحکام لائیں گی۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بہتر سیکیورٹی کے مثبت اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے جس کے لیے عوام، فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بعض حلقوں کی جانب سے غیر مناسب بیانات اور تجزیئے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس طرح کے اکسانے والے ریمارکس قومی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہماری کوششوں کو کامیاب کرنے کے لیے مربوط قومی رد عمل کی ضرورت ہے جب کہ فریقین کی طرف سے بامعنی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے امن قائم نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہ پر گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے سیکیورٹی اداروں پر شدید تنقید کی تھی جس میں انہوں نے سانحہ کوئٹہ کو انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے ان اداروں کے سربراہان کو فارغ کرنے کا کہا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز، ڈی جی آئی ایس پی آر اور کور کمانڈر راولپنڈی نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سانحہ کوئٹہ خفیہ اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، محمود خان اچکزئی
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس سے خطاب میں جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت نہ ہونے سے آپریشن ضرب عضب متاثر ہوا، ایکشن پلان پر عمل نہ کیا گیا تو دہشت گردی جاری رہے گی کیونکہ ایکشن پلان ہمارے مقاصد کے حصول کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں جو اب اختتام کے قریب ہے، پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم پاک سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ خامیوں کو دور کیے بغیر دیرپا امن و استحکام کا خواب پورا نہیں ہوگا، تمام ادارے بھرپور تعاون کرکے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنائیں، فورسز کی انتھک کوششیں اورقربانیاں امن و استحکام لائیں گی۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بہتر سیکیورٹی کے مثبت اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے جس کے لیے عوام، فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بعض حلقوں کی جانب سے غیر مناسب بیانات اور تجزیئے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس طرح کے اکسانے والے ریمارکس قومی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہماری کوششوں کو کامیاب کرنے کے لیے مربوط قومی رد عمل کی ضرورت ہے جب کہ فریقین کی طرف سے بامعنی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے امن قائم نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہ پر گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے سیکیورٹی اداروں پر شدید تنقید کی تھی جس میں انہوں نے سانحہ کوئٹہ کو انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے ان اداروں کے سربراہان کو فارغ کرنے کا کہا تھا۔