نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 16 برس بیت گئے
اپنے كیرئیر میں مجموعی طور پر 20سے زائد میوزك ایوارڈ حاصل كئے جس میں بالی ووڈ كا سب سے بڑا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے
GILGIT:
برصغیر میں پاپ میوزك متعارف کرانے والی نازیہ حسن كو ہم سے بچھڑے 16 برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
خوش شكل اور خوبصورت آواز كی مالك نازیہ حسن نے 15 برس كی عمر میں گائیكی كا آغاز كیا، ان كی گائیكی سے متاثر ہوكر بھارتی پروڈیوسر وہدایت کار فیروز خان نے فلم "قربانی" میں "آپ جیسا كوئی میری زندگی میں آئے" شامل كیا جس نے نازیہ حسن كو راتوں رات سپراسٹار بنا دیا اور اس طرح وہ پاكستان كے ساتھ ساتھ بھارت كی میوزك انڈسٹری میں بھی جانا پہچانا نام بن گئیں۔
نازیہ حسن كا پہلا البم "ڈسكو دیوانے تھا جس نے كامیابی كے نئے ریكارڈ قائم كئے، اس البم میں ان كے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز كا جادو جگایا، بہن بھائی كی اس جوڑی نے بعد میں بھی كئی یادگار گیت گائے۔ "ڈسكو دیوانے" كے بعد اگلے 10 سالوں میں نازیہ كے 4 مزید البم "بوم بوم"،"ینگ ترنگ"، "ہاٹ لائن" اور "كیمرہ كیمرہ" ریلیز ہوئے اور تمام البمز ان كی كامیابی اورمقبولیت كے گراف میں اضافہ كرتے چلے گئے۔
نازیہ حسن نے پاكستان میں منشیات كے بڑھتے ہوئے استعمال كو روكنے كیلئے"بین" كے نام سے این جی او بھی بنائی،اپنے كیرئیر میں مجموعی طور پر 20سے زائد میوزك ایوارڈ حاصل كئے جن میں بالی ووڈ كا سب سے بڑا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے، وہ اپنے منفرد انداز اور ہٹ گیتوں كے باعث نئے سنگرز كے لئے رول ماڈل بن چكیں تھیں، كیرئیر كے عروج میں ہی نازیہ حسن كو پھیپھڑوں كا كینسر لاحق ہوگیا جس كے باعث وہ 13 اگست 2000 كو لندن كے اسپتال میں35 برس کی عمر میں انتقال كرگئیں۔
میوزك كی دنیا میں لاتعداد خدمات كے نتیجے میں حكومت پاكستان نے نازیہ حسن كو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ "پرائڈ آف پرفارمنس" سے بھی نوازا۔
برصغیر میں پاپ میوزك متعارف کرانے والی نازیہ حسن كو ہم سے بچھڑے 16 برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
خوش شكل اور خوبصورت آواز كی مالك نازیہ حسن نے 15 برس كی عمر میں گائیكی كا آغاز كیا، ان كی گائیكی سے متاثر ہوكر بھارتی پروڈیوسر وہدایت کار فیروز خان نے فلم "قربانی" میں "آپ جیسا كوئی میری زندگی میں آئے" شامل كیا جس نے نازیہ حسن كو راتوں رات سپراسٹار بنا دیا اور اس طرح وہ پاكستان كے ساتھ ساتھ بھارت كی میوزك انڈسٹری میں بھی جانا پہچانا نام بن گئیں۔
نازیہ حسن كا پہلا البم "ڈسكو دیوانے تھا جس نے كامیابی كے نئے ریكارڈ قائم كئے، اس البم میں ان كے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز كا جادو جگایا، بہن بھائی كی اس جوڑی نے بعد میں بھی كئی یادگار گیت گائے۔ "ڈسكو دیوانے" كے بعد اگلے 10 سالوں میں نازیہ كے 4 مزید البم "بوم بوم"،"ینگ ترنگ"، "ہاٹ لائن" اور "كیمرہ كیمرہ" ریلیز ہوئے اور تمام البمز ان كی كامیابی اورمقبولیت كے گراف میں اضافہ كرتے چلے گئے۔
نازیہ حسن نے پاكستان میں منشیات كے بڑھتے ہوئے استعمال كو روكنے كیلئے"بین" كے نام سے این جی او بھی بنائی،اپنے كیرئیر میں مجموعی طور پر 20سے زائد میوزك ایوارڈ حاصل كئے جن میں بالی ووڈ كا سب سے بڑا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے، وہ اپنے منفرد انداز اور ہٹ گیتوں كے باعث نئے سنگرز كے لئے رول ماڈل بن چكیں تھیں، كیرئیر كے عروج میں ہی نازیہ حسن كو پھیپھڑوں كا كینسر لاحق ہوگیا جس كے باعث وہ 13 اگست 2000 كو لندن كے اسپتال میں35 برس کی عمر میں انتقال كرگئیں۔
میوزك كی دنیا میں لاتعداد خدمات كے نتیجے میں حكومت پاكستان نے نازیہ حسن كو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ "پرائڈ آف پرفارمنس" سے بھی نوازا۔