عوام تحریک چلانے والوں کا ساتھ نہیں دے رہے وزیر اعظم
ہم جس راستے پر چل رہے ہیں وہ بہت جلد پاکستان کو روشن اور خوشحال کرے گا ، وزیر اعظم
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ عوام نے گندی سیاست اور گندی زبان کو رد کردیا ہے اسی لیے لوگ تحریک چلانے کا کہنے والوں کا ساتھ نہیں دے رہے۔
شورکوٹ میں ایم فورموٹروے منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت تیزی سے بہتری کی جانب جارہی ہے، آج کوئی پاکستان کوناکام ریاست نہیں کہہ سکتا، ترقی کےتمام کام ایک مشن کےتحت کیے جارہے ہیں، بجلی کے کارخانے لگتے نظرآرہے ہیں، آج ہمارا روپیہ مستحکم ہوچکا ہے، آج زرمبادلہ کےذخائرریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں، ہمیں اس سے بھی آگے جانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان دوسرے ممالک کو بجلی فروخت کرتا تھا، آج بجلی بیچنا تو درکنار ملک کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی، ملک میں بجلی کی صورتحال روزبروزبہترہو رہی ہے، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تیزی سے حل ہو رہا ہے،2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے اور آنے والے وقت میں اس میں مزید کمی کریں گے۔
وزیراعظم نے موٹر وے منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ 17سال پہلےان کی حکومت نے جو موٹروے بنائی تھی،اس پرکام نہیں کیا گیا، ہم نے پاکستان میں سڑکوں کا جال بچھادیا ہے،چین کی سرحد سے موٹروے کا جال گوادر اور پھر کراچی تک جائے گا۔ پاکستان کو موٹروے کے ذریعے وسطی ایشیا سے ملائیں گے۔
چین کے باہمی اشتراک سے شروع کئے گئے منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ چین ہمارا بہترین دوست ہے، جس کی مثال نہیں ملتی، چین کی شراکت سے جو منصوبے لگ رہے ہیں ان کی رفتار بہت تیز ہے، بلوچستان میں روڈزاورہائی ویزکا ایک نیا جال بن رہاہے جو گوادر کو خیبر پختونخوا سے ملائے گا، ہمارے ملک میں سنگ بنیاد رکھ کر رہنما اسلام آباد چلے جاتے تھے، وہ ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد اس وقت رکھیں گے جب منصوبے پر کام شرورع ہوچکا ہوگا، ہم یہ سب اس لیے نہیں کررہے کہ آئندہ عام انتخابات قریب ہیں، ہم اللہ کے فضل سے اگلے 50 سال کا سوچ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عوام کا پیسا عوام کو واپس کیا ہے لیکن ہمارے یہ منصوبے دشمنوں کو نہیں بھاتے، اللہ ان منصوبوں کو نظر بد سے بچائے،سیاست کوئی 5 دن کا تماشا یا تفریح نہیں، اور نا ہی یہ ون ڈے یا 5 دن کا ٹیسٹ ہے۔ سیاست عبادت کا درجہ اور وژن کاتقاضا رکھتی ہے، یہ بولنے سے پہلے تولنا سکھاتی ہے، کچھ عناصر جو منہ میں آئے بولتے جاتے ہیں، جو زبان آزادکشمیر میں استعمال کی گئی کیا وہ سب نے سنی، کنٹینرپرچڑھ کرسنجیدہ سیاست نہیں ہوتی۔عوام نے گندی سیاست اور گندی زبان کو رد کردیا ،آج عوام باشعور اور ان کے ذہن بیدارہوچکے ہیں اسی لیے انہیں عوام کی جانب سے پزیرائی نہیں مل رہی اور لوگ تحریک چلانے کی باتیں کرنے والوں کا ساتھ نہیں دے رہے،عوام بالغ النظری کے ساتھ اپنے فیصلے کرتی رہے، عوام ہمارا اور ان کی سیاست کا موازنہ اور مقابلہ کریں، انہیں واضح نظر آئے گا۔
شورکوٹ میں ایم فورموٹروے منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت تیزی سے بہتری کی جانب جارہی ہے، آج کوئی پاکستان کوناکام ریاست نہیں کہہ سکتا، ترقی کےتمام کام ایک مشن کےتحت کیے جارہے ہیں، بجلی کے کارخانے لگتے نظرآرہے ہیں، آج ہمارا روپیہ مستحکم ہوچکا ہے، آج زرمبادلہ کےذخائرریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں، ہمیں اس سے بھی آگے جانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان دوسرے ممالک کو بجلی فروخت کرتا تھا، آج بجلی بیچنا تو درکنار ملک کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی، ملک میں بجلی کی صورتحال روزبروزبہترہو رہی ہے، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تیزی سے حل ہو رہا ہے،2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے اور آنے والے وقت میں اس میں مزید کمی کریں گے۔
وزیراعظم نے موٹر وے منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ 17سال پہلےان کی حکومت نے جو موٹروے بنائی تھی،اس پرکام نہیں کیا گیا، ہم نے پاکستان میں سڑکوں کا جال بچھادیا ہے،چین کی سرحد سے موٹروے کا جال گوادر اور پھر کراچی تک جائے گا۔ پاکستان کو موٹروے کے ذریعے وسطی ایشیا سے ملائیں گے۔
چین کے باہمی اشتراک سے شروع کئے گئے منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ چین ہمارا بہترین دوست ہے، جس کی مثال نہیں ملتی، چین کی شراکت سے جو منصوبے لگ رہے ہیں ان کی رفتار بہت تیز ہے، بلوچستان میں روڈزاورہائی ویزکا ایک نیا جال بن رہاہے جو گوادر کو خیبر پختونخوا سے ملائے گا، ہمارے ملک میں سنگ بنیاد رکھ کر رہنما اسلام آباد چلے جاتے تھے، وہ ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد اس وقت رکھیں گے جب منصوبے پر کام شرورع ہوچکا ہوگا، ہم یہ سب اس لیے نہیں کررہے کہ آئندہ عام انتخابات قریب ہیں، ہم اللہ کے فضل سے اگلے 50 سال کا سوچ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عوام کا پیسا عوام کو واپس کیا ہے لیکن ہمارے یہ منصوبے دشمنوں کو نہیں بھاتے، اللہ ان منصوبوں کو نظر بد سے بچائے،سیاست کوئی 5 دن کا تماشا یا تفریح نہیں، اور نا ہی یہ ون ڈے یا 5 دن کا ٹیسٹ ہے۔ سیاست عبادت کا درجہ اور وژن کاتقاضا رکھتی ہے، یہ بولنے سے پہلے تولنا سکھاتی ہے، کچھ عناصر جو منہ میں آئے بولتے جاتے ہیں، جو زبان آزادکشمیر میں استعمال کی گئی کیا وہ سب نے سنی، کنٹینرپرچڑھ کرسنجیدہ سیاست نہیں ہوتی۔عوام نے گندی سیاست اور گندی زبان کو رد کردیا ،آج عوام باشعور اور ان کے ذہن بیدارہوچکے ہیں اسی لیے انہیں عوام کی جانب سے پزیرائی نہیں مل رہی اور لوگ تحریک چلانے کی باتیں کرنے والوں کا ساتھ نہیں دے رہے،عوام بالغ النظری کے ساتھ اپنے فیصلے کرتی رہے، عوام ہمارا اور ان کی سیاست کا موازنہ اور مقابلہ کریں، انہیں واضح نظر آئے گا۔