یوم آزادی پر2 بھارتی فلموں کی نمائش پر فنکاروں کا احتجاج
بدقسمتی سے پاکستان کی کوئی بھی فلم یوم آزادی پر سنیماؤں کی زینت نہیں بن سکی
پاکستان کے مذہبی تہواروں پر تو بھارتی فلموں کی نمائش پر احتجاج کے باوجود اسے نہ روکا جاسکا لیکن اب پاکستان کی آزادی کے جشن اور یوم آزادی کے موقع پر پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش نے ایک بار پھر ایک نیا تنازع کھڑا کردیا۔
فلم انڈسٹری کے سینئر افراد نے 14اگست (یوم آزادی پاکستان) کے موقع پر 2 بھارتی فلموں کی نمائش پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے ملکی مفاد کے خلاف قرار دیا ہے،یوم آزادی کے موقع پر دو بھارتی فلمیں اکشے کمار کی فلم'' رستم'' اور ریتھک روشن کی فلم'' موہنجوڈرو'' نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔
بدقسمتی سے پاکستان کی کوئی بھی فلم یوم آزادی پر سنیماؤں کی زینت نہیں بن سکی، حالانکہ بہت سی فلمیں تیار ہیں لیکن پاکستان کے حوالے سے اس یاد گار دن کو پاکستانی فلم پروڈیوسر نے اہمیت نہیں دی، دونوں بھارتی فلمیں سندھ فلم سنسر بورڈ نے ان دونوں فلموں کو سنسر کیا اور دونوں کا نمائش کی اجازت دی سنسر بورڈ کے سابق چیئرمین فخر عالم کے مستعفی ہونے کے بعد سے اب تک سندھ سنسر بورڈ کا چیئرمین کوئی نہ بن سکا، سندھ فلم سنسر بورڈ اس وقت غیر فعال ہوچکا ہے۔
فلم انڈسٹری کے سینئر افراد نے 14اگست (یوم آزادی پاکستان) کے موقع پر 2 بھارتی فلموں کی نمائش پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے ملکی مفاد کے خلاف قرار دیا ہے،یوم آزادی کے موقع پر دو بھارتی فلمیں اکشے کمار کی فلم'' رستم'' اور ریتھک روشن کی فلم'' موہنجوڈرو'' نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔
بدقسمتی سے پاکستان کی کوئی بھی فلم یوم آزادی پر سنیماؤں کی زینت نہیں بن سکی، حالانکہ بہت سی فلمیں تیار ہیں لیکن پاکستان کے حوالے سے اس یاد گار دن کو پاکستانی فلم پروڈیوسر نے اہمیت نہیں دی، دونوں بھارتی فلمیں سندھ فلم سنسر بورڈ نے ان دونوں فلموں کو سنسر کیا اور دونوں کا نمائش کی اجازت دی سنسر بورڈ کے سابق چیئرمین فخر عالم کے مستعفی ہونے کے بعد سے اب تک سندھ سنسر بورڈ کا چیئرمین کوئی نہ بن سکا، سندھ فلم سنسر بورڈ اس وقت غیر فعال ہوچکا ہے۔