بلوچستان میں ڈاکٹرزکی ہڑتالعلاج نہ ملنے پر 12 مریض جاں بحق

ڈاکٹروں کی ہڑتال کو48واں روز،اوپی ڈیزاورآپریشن تھیٹرز کی مسلسل بند ش سے مریض پریشان.

حکومت19نومبرکی پوزیشن بحال کرے،مطالبات کی منظوری تک ہڑتال ختم نہیں ہوگی، پی ایم اے فوٹو فائل

بلوچستان بھرکے سرکاری اسپتالوں میں پی ایم اے کی کال پر ڈاکٹروں کی مطالبات کے حق میں جاری ہڑتال پیر کو48ویں روز میں داخل ہوگئی۔

علاج معالجے سے محروم دم توڑنے والوں کی تعداد12ہوگئی۔ اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹرزکی مسلسل بند ش کے باعث مریضوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مغوی ڈاکٹر سعید کی بازیابی کے بعد اپنے دیگرمطالبات کیلیے صوبائی حکومت پردباؤڈالنے کیلیے سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز اور جنرل آپریشن تھیٹرز کا مسلسل 48ویں روز بھی بائیکاٹ جاری رکھا۔




مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ سرکاری اسپتالوں سے مریضوں کے جانے کے باعث اسپتال ویران ہوگئے ہیں۔دوسری جانب پی ایم اے کے ڈاکٹرزکا مطالبہ ہے کہ حکومت19نومبر کی پوزیشن بحال کرے،جب تک ڈاکٹروں کیخلاف مقدمات اوران کی معطلی کے احکامات واپس نہیں لیے جاتے اوردیگرکارروائیاں ختم نہیں کی جاتیں اس وقت تک ڈاکٹروں کی جانب سے ہڑتال ختم نہیں کی جائیگی۔



اس وقت کوئٹہ کے چارسرکاری اسپتالوں میں صرف 10 ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں بیشتر ینگ ڈاکٹرزہیں جو تشویش ناک حالت میں لائے جانیوالوں کا علاج نہیں کر سکتے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال ڈاکٹرسعیدکے اغواکے بعد شروع کی گئی تھی۔
Load Next Story