مصباح کو ون ڈے اسکواڈ کی ناتجربہ کاری کھٹکنے لگی
مشکل ٹورز تسلسل سے ملیں تو مستقبل کیلیے متوازن ٹیم تشکیل دینے میں مدد مل سکتی ہے، مصباح الحق
مصباح الحق کو پاکستانی ون ڈے اسکواڈ کی ناتجربہ کاری کھٹکنے لگی،ٹیسٹ کپتان کا کہنا ہے کہ مضبوط انگلینڈ کوشکست دینے کیلیے نوجوان کھلاڑیوں کو صلاحیتوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھانا پڑے گی،آئندہ مشکل ٹورز مستقبل کیلیے متوازن ٹیم تشکیل دینے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کہاکہ قومی ٹیسٹ ٹیم میں کئی کھلاڑیوں کی پوزیشن مستحکم ہے،یونس خان، اظہر علی، اسد شفیق، سرفرازاحمد اور دیگر 6سال سے ایک یونٹ کے طور پر کھیل رہے ہیں۔ ان سب میں مشکل صورتحال کا سامنا کرنے اور دبائو برداشت کرتے ہوئے پرفارم کرنے کی صلاحیت موجود ہے،دوسری جانب نوجوان ون ڈے اسکواڈ ابھی تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہا اورکپتان بھی نیا ہے،انگلینڈ کو کئی قابل بھروسہ کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں، محدود اوور کی کرکٹ میں ٹیم کی کارکردگی بھی بہترین رہی ہے، ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہونے کی وجہ سے میزبان سخت جان حریف ثابت ہونگے، انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی خود پر یقین رکھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں تو سیریز میں کامیابی ممکن ہے۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسے ملکوں کے مشکل ٹورز تسلسل سے ملیں تو مستقبل کیلیے متوازن ٹیم تشکیل دینے میں مدد مل سکتی ہے، مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع ملنے سے ہی قومی کرکٹرز کی کارکردگی میں نکھار آئے گا، اس ضمن میں اے ٹیموں کے ٹورز بھی اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کھیل میں ہار جیت تو ہوتی رہتی ہے، شائقین کے دل جیتنا زیادہ اہم ہوتا ہے،دورئہ انگلینڈ میں ہم اپنے اس مقصد میں کامیاب رہے، کوئی تنازع سامنے نہیں آیا، مہمان ٹیم نے میدان کے اندراور باہر اپنے دوستوں کی تعداد میں اضافہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کہاکہ قومی ٹیسٹ ٹیم میں کئی کھلاڑیوں کی پوزیشن مستحکم ہے،یونس خان، اظہر علی، اسد شفیق، سرفرازاحمد اور دیگر 6سال سے ایک یونٹ کے طور پر کھیل رہے ہیں۔ ان سب میں مشکل صورتحال کا سامنا کرنے اور دبائو برداشت کرتے ہوئے پرفارم کرنے کی صلاحیت موجود ہے،دوسری جانب نوجوان ون ڈے اسکواڈ ابھی تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہا اورکپتان بھی نیا ہے،انگلینڈ کو کئی قابل بھروسہ کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں، محدود اوور کی کرکٹ میں ٹیم کی کارکردگی بھی بہترین رہی ہے، ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہونے کی وجہ سے میزبان سخت جان حریف ثابت ہونگے، انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی خود پر یقین رکھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں تو سیریز میں کامیابی ممکن ہے۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسے ملکوں کے مشکل ٹورز تسلسل سے ملیں تو مستقبل کیلیے متوازن ٹیم تشکیل دینے میں مدد مل سکتی ہے، مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع ملنے سے ہی قومی کرکٹرز کی کارکردگی میں نکھار آئے گا، اس ضمن میں اے ٹیموں کے ٹورز بھی اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کھیل میں ہار جیت تو ہوتی رہتی ہے، شائقین کے دل جیتنا زیادہ اہم ہوتا ہے،دورئہ انگلینڈ میں ہم اپنے اس مقصد میں کامیاب رہے، کوئی تنازع سامنے نہیں آیا، مہمان ٹیم نے میدان کے اندراور باہر اپنے دوستوں کی تعداد میں اضافہ کیا۔